دی گارڈین اخبار میں دنیا کے لیے ایک حیران کن خبر شائع ہوئی جس میں بتایا گیا کہ برطانیہ کے نئے منتخب ہونے والے پہلے ہندو وزیراعظم ک رشی سنک کی 730 ملین پاؤنڈ ($ 840 ملین) “دولت کے مالک ہیں -وہاں کے صحافیوں کی رائے تھی کہ اتنا دولت مند آدمی غریب آدمی کی مشکلات کا نہ تو اندازہ لگا سکتا ہے اور نہ ہی ان کی مشکلات کو کم کرنے کے لیے کوئی روڈ میپ دے سکتا ہے کیونکہ عملی زندگی میں وہ خود ان تجربات سے گزرا نہیں ہوتا جبکہ ایک متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والا حکمران عام آدمی کی مشکلات کو سمجھ سکتا ہے کیونکہ اس کے آباؤاجداد اس دور سے گزر چکے ہوتے ہیں
رشی سونک دولت مند رکن پارلیمنٹ تصور کیے جاتے ہیں۔ رشی اور ان کی شریک سفر اکشتا کی دولت کی مالیت لگ بھگ 730 ملین پاؤنڈز بتائی جاتی ہے۔https://t.co/PPKpAqAQCP#Taar #paksitan #india #RishiSunak #rishisunkpm #UKPM #RishiSunakforPM #rishisunakmp
— Taar.TV (@taar_tv) October 25, 2022
ناقدین نے مشورہ دیا ہے کہ 42 سالہ سابق وزیر خزانہ بڑھتے ہوئے معاشی بحران کے دوران عام لوگوں کے خدشات کی پرواہ کرنے کے لیے حقیقت سے بہت دور ہیں۔
https://twitter.com/Binish_20/status/1585152306068459520
“سنک اور اس کی بیوی 730,000,000 پاؤنڈ کی دولت رکھتے ہیں اور اسی بے پناہ دولت کے بل بوتے پر وہ وزاراعظم کے عہدے تک پہنچے حیران کن بات یہ ہے کہ رشی سونک کے پاس کنگ چارلس III کی تخمینہ دولت سے دوگنا بینک اکاؤںت ہے ،” یہ بات انگلینڈ کی ایک ممبر پارلیمنٹ نے اپنے ٹویٹ کے ذریعے دنیا کو اس بریکنگ نیوز سے آگاہ کیا ۔