کراچی: صوبائی وزیر اطلاعات، ٹرانسپورٹ اور ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے پبلک ٹرانسپورٹ میں حفاظتی اقدامات کی جانچ شروع کرنے کا حکم دیا۔
تفصیلات کے مطابق سندھ کے وزیر نے اجلاس کی صدارت کی جس میں انہوں نے شہر میں پبلک ٹرانسپورٹ میں حفاظتی اقدامات کی جانچ شروع کرنے کا حکم دیا۔
Image Source: ANP
وزیر نے حکم دیا کہ اسکول وین اور کوسٹرز میں آگ بجھانے والے آلات لگانے کے لیے ایک ماہ کی ڈیڈ لائن دی گئی ہے۔
موٹروے پولیس اور سٹی انتظامیہ مشترکہ طور پر کراچی میں پبلک ٹرانسپورٹ گاڑیوں کی سخت چیکنگ کا عمل شروع کریں۔
شرجیل میمن نے مزید کہا کہ اگر ان ٹرانسپورٹرز میں سے کسی نے قانون کی پاسداری نہیں کی تو ان کے پرمٹ معطل کر دیے جائیں گے۔
اس سے قبل، شہری این جی او کی ایک تحقیق کے مطابق، کراچی بھر میں بنیادی طور پر 329 روٹس ہیں جہاں پبلک ٹرانزٹ سسٹم کی ضرورت ہے جبکہ صرف 50 پر بسیں ہیں، اور وہ بھی بہت کم۔
تاہم، کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد کے چیئرمین ارشاد بخاری کا دعویٰ ہے کہ کچھ سال پہلے بسوں (بشمول بڑی بسیں، منی بسیں اور ویگنیں) کا حجم 25,000 سے اوپر تھا۔
“اب یہ سکڑ کر تقریباً 5000 رہ گیا ہے اور ہم صرف 50 روٹس پر ٹرانسپورٹ چلاتے ہیں۔”