لاہور: پنجاب میں خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے کیونکہ صوبائی دارالحکومت لاہور میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران تین ’ریپ‘ کے واقعات رپورٹ ہوئے۔
لاہور پولیس نے ایک ہی دن میں زیادتی کی تین الگ الگ ایف آئی آر درج کر لیں۔
Image Source: FPJ
تفصیلات کے مطابق ریپ کی پہلی ایف آئی آر گرین ٹاؤن لاہور میں درج ہوئی جہاں ایک شادی شدہ خاتون کو وقاص نامی شخص نے نوکری کا جھانسہ دے کر زیادتی کا نشانہ بنایا۔ ملزم نے مبینہ زیادتی کا نشانہ بننے والی لڑکی سے ایک لاکھ روپے بھی لیے۔
دوسرے واقعے میں گوجرہ میں صداقت علی نامی ملزم نے 20 سالہ معذور لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ ملزم گھناؤنا جرم کرنے کے بعد گھر سے فرار ہو گیا۔ مقتول کے چچا نے گوجرہ تھانے میں واقعے کی ایف آئی آر درج کرادی۔
دن کی تیسری ایف آئی آر لاہور کے علاقے اقبال ٹاؤن میں درج کی گئی جہاں تنویر نامی ملزم نے اپنی سترہ سالہ کزن کو زیادتی کا نشانہ بنایا۔ ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ملزم نے لڑکی سے شادی کا وعدہ کرکے کئی بار زیادتی کی۔
پیر کو ریپ کے ایک الگ واقعے میں، چنیوٹ میں آٹھ سالہ بچی کے ساتھ مبینہ طور پر اجتماعی زیادتی کی گئی۔
تفصیلات کے مطابق 6 افراد نے 8 سالہ بچی سے اجتماعی زیادتی کی اور فرار ہو گئے۔ زیادتی کا نشانہ بننے والی لڑکی کو طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔