الیکشن کمیشن نے کراچی میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات تیسری بار ملتوی کردیے ہیں -اس پر تحریک انصاف کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی انتخابات میں اپنی شکست کے ڈر سے بار بار انتخابات ملتوی کروارہی ہے- اب تیسری بار الیکشن کمیشن نے کراچی میں پولیس کی ناکافی نفری کا جواز بنا کر بلدیاتی انتخابات غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دیئے ہیں ۔
ضمنی انتخابات کروا لئے بلدیاتی کے لئے کیوں مشکل ہو گئے بغیر انتخاب کے کراچی جماعت اسلامی کے حوالے کردو تمھارے لئے آسانی ہوگی#کراچی_دشمن_سندھ_حکومت pic.twitter.com/4VAbHTsCZn
— Shaista saleem (@FarhanUmm) October 18, 2022
الیکشن کمیشن کا اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ پولیس کی ناکافی نفری کے سبب کراچی میں فی الحال بلدیاتی انتخابات ملتوی کر دیئے جائیں اور 15دن بعد دوبارہ الیکشن کمیشن کا اجلاس ہو گا جس میں کراچی کے بلدیاتی انتخابات اور سیکیورٹی کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا-سندھ حکومت کا کہنا تھا کہ سندھ میں الیکشن کے دوران نقص امن کا خطرہ ہے اور جو پولید فورس ان کے پاس موجود ہے وہ امن و امن کی صورتحال کنٹرول کرنے کے لیے ناکافی ہے کیونکہ پولیس کی ایک بہت بڑی تعداد سیلاب زدہ علاقوں میں تعینات کی گئی ہے –
کراچی سے بلدیاتی انتخاب میں جماعت اسلامی کی واضح جیت اور فتح کی پوزیشن دیکه کر پپٹ پارٹی متحدہ پیٹی آئی اور سلیکشن کمیشن کا دم نکل گیا .
کراچی کا بلدیاتی الیکشن تیسری بار بهی ملی بهگت سے ملتوی کروا دیا گیا .#کراچی_دشمن_سندھ_حکومت pic.twitter.com/mzx99utfKH
— Faisal Memon (@FaisalM28756061) October 18, 2022
سندھ حکومت کی جانب سے الیکشن کمیشن کو کہا گیا تھا کہ صوبے میں 16ہزار 785پولیس اہلکاروں کی کمی ہے اس لیے 3ماہ کیلئے الیکشن ملتوی کیا جائے ، یا پھر رینجر اور پاک فوج کے جوانوں کی تعیناتی کے ذریعے اس کمی کو پورا کیا جائے جس پر الیکشن کمیشن نے وزارت داخلہ سے پوچھا کہ کیا وہ اتنی بڑی تعداد میں فوجی جوان سندھ پولیس کو دے سکتے ہیں کر سکتے ہیں، جس پر وزارت داخلہ نے کہا تھا کہ وہ یہ نفری فراہم نہیں کر سکتے-جس کے بعد الیکشن کمیشن نے یہ انتخبات ایک بار پھر ملتوی کردیے