پاکستان میں گزشتہ 6 ماہ سے جو مہنگائی کا طوفان آیا ہوا ہے اس میں کمی آتی دکھائی نہیں دیتی بلکہ اس طوفان کی موجیں مزید طاقتور ہوکر غریب کو غرق کیے جارہی ہیں -عمران خان کے دور حکومت میں یوٹیلیٹی سٹورز پر جو اشیاء سستے نرخوں پر مل جاتی تھیں اب وہ مہنگے نرخوں پر بھی نہیں مل رہیں -یوٹیلیٹی سٹورز پر مرد اور خواتین کی لمبی لمبی قطاریں لگی نظر اتی ہیں اور بعض اوقات تو یہ بھی ہوتا ہے کہ گھنٹوں لائین میں لگنے کے بعد سٹور پر موجود اشیاء ختم ہوجاتی ہیں اور یہ غریب لوگ روتےہوئے خالی ہاتھ واپس لوٹ جاتے ہیں -اب حکومت کی جانب بتایا گیا ہے کہ ایک بار پھر یوٹیلیٹی سڑورز پر موجود اشیا کی قیمیتیں بڑھادی گئی ہیں -یوٹیلیٹی سٹورز پر دودھ، چائے ، کوکنگ آئل ، گھی سمیت متعدد اشیاء مہنگی ہو گئیں، نئی قیمتوں کا اطلاق فوری ہو گا۔
عوام کیلئے ایک اور مشکل، یوٹیلیٹی سٹورز پر اشیائے ضروریہ مزید مہنگی ہو گئیں #utilitystores #Business https://t.co/Nxa8Oz4Rhl pic.twitter.com/QKrsjt0Ftr
— Dunya News (@DunyaNews) October 13, 2022
اس کے علاوہ ایک نجی�ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مہنگائی مکاؤ کی نام لیکر مارچ کرنے والی ھکومت نے مہنگائی کے ستائے عوام پر ریلیف کے دروازے بھی بند کردیے ہیں، یوٹیلیٹی سٹورز پر روزمرہ استعمال کی خوردنی اشیا ءکی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ کردیا گیا۔نوٹیفکیشن کے مطابق ایک لیٹرد ودھ کی قیمت میں 20 روپے تک اضافہ کے بعد ایک لیٹر دودھ کی قیمت 197 سے بڑھ کر 217 روپے ہو گئی ،450 گرام چائے کا پیکٹ 240 روپے تک مہنگا کردیاگیا، 450 گرام چائے کی قیمت 508 روپے سے بڑھ کر 748 روپے ہو گئی ۔اسی طرح ایک کلو برانڈڈ گھی اور ایک لیٹر برانڈڈ کوکنگ آئل بھی 141 روپے مہنگا کردیا گیا۔
یوٹیلیٹی سٹورز پر اشیاء کی قیمتوں میں اضافہhttps://t.co/OeRqHBF2Jv#UtilityStore @pmln_org pic.twitter.com/80QmHbRd03
— Sabah news (@Sabahnews786) October 13, 2022