لاہور: لاہور کی ایک ضلعی عدالت نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں پی ٹی آئی کے بانی اراکین میں سے ایک حامد زمان کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی فیڈرل انویسٹی گیشن اتھارٹی (ایف آئی اے) کی درخواست مسترد کردی۔
تفصیلات کے مطابق، یہ فیصلہ ایسے وقت سامنے آیا ہے جب حامد زمان کے جسمانی ریمانڈ کی دو روزہ مدت ،ابتدائی طور پر گزشتہ ہفتے منظور کی گئی تھی ،ختم ہو گئی تھی۔
سماعت کے دوران ایف آئی اے نے پی ٹی آئی رہنما کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی درخواست جمع کرادی۔ تاہم عدالت نے درخواست مسترد کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
Image Source: Dawn
ضلعی عدالت نے تفتیشی اتھارٹی کو آئندہ سماعت پر حامد زمان کا چالان پیش کرنے کی بھی ہدایت کی۔
ہفتہ کی آخری سماعت میں، لاہور کی ایک ضلعی عدالت نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں پی ٹی آئی رہنما حامد زمان کا فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا۔
ایف آئی اے نے پی ٹی آئی رہنما حامد زمان کو ممنوعہ فنڈنگ سے متعلق کیس میں گرفتار کرلیا۔ تحقیقاتی ادارے نے پی ٹی آئی رہنما اور انصاف ٹرسٹ کے ٹرسٹی حامد زمان کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ پر مقدمہ درج کر لیا۔
غیر ملکی فنڈنگ کیس
گزشتہ ماہ ای سی پی نے اپنے محفوظ کردہ فیصلے میں پی ٹی آئی کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کا اعلان کیا تھا۔ چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں نثار احمد درانی اور شاہ محمد جتوئی پر مشتمل تین رکنی بنچ نے محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا.
ای سی پی نے اپنے متفقہ فیصلے میں کہا کہ پارٹی کو بزنس ٹائیکون عارف نقوی اور 34 غیر ملکی شہریوں سے فنڈز ملے۔
ای سی پی نے اپنے فیصلے میں یہ بھی کہا تھا کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس میں غلط بیانی جمع کرائی۔ انتخابی نگراں ادارے نے پی ٹی آئی کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے تاکہ یہ بتایا جا سکے کہ کمیشن کو ملنے والے فنڈز کو کیوں ضبط نہیں کرنا چاہیے۔