کراچی: پولیس نے ہفتے کے روز کہا کہ انہیں کراچی کے لائنز ایریا میں گھر سے لاپتہ ہونے والی 13 سالہ لڑکی دانیہ شعیب کے کیس میں اہم سراغ مل گئے ہیں۔
پولیس نے بتایا کہ لڑکی، جس کے والدین نے خدشہ ظاہر کیا کہ اسے علاقے میں لوڈ شیڈنگ کے اوقات میں اغوا کیا گیا تھا، اندھیرے میں اپنی مرضی سے اپنے کسی جاننے والے کی مدد سے گھر چھوڑ کر چلی گئی۔
قانون نافذ کرنے والے ادارے کا کہنا تھا کہ انہوں نے بریگیڈ تھانے میں گمشدگی کی شکایت درج ہوتے ہی اس کیس کی تفتیش شروع کردی تھی لیکن ابھی تک اغوا سے متعلق کوئی ثبوت نہیں ملا۔
Image Source: SN
ابتدائی تفتیش سے پتہ چلتا ہے کہ دانیہ شعیب اپنی والدہ کے موبائل فون کے ذریعے کسی سے رابطے میں تھی اور لائنز ایریا کے گھر سے فرار ہونے سے پہلے اپنی والدہ کے فون سے کال لاگ اور پیغامات کو ڈیلیٹ کر دیا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ وہ ٹیکنالوجی کی مدد سے کیس کو حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
دانیہ شعیب 5 اکتوبر کو لاپتہ ہوگئیں اور اس کے والدین کی جانب سے پولیس اور متعلقہ حکام سے رابطہ کرنے کے بعد زینب الرٹ (حکومت کے زیر انتظام ایک سروس کی جانب سے مختلف ذرائع پر بھیجا گیا الرٹ) جاری کیا گیا۔
اس کے والدین کے مطابق لاپتہ ہونے والی لڑکی کی عمر 13 سال ہے اور وہ آٹھویں جماعت کی طالبہ ہے۔