ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے کہا ہے کہ گیمبیا میں شدید گردے کی تکلیف سے درجنوں کمسن بچوں کی موت کا تعلق ایک ہندوستانی دوا ساز کمپنی کی طرف سے بنائے گئے آلودہ کھانسی اور نزلہ زکام کے شربت سے ہو سکتا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم گیبریئسس کی طرف سے اعلان کردہ نتائج، کئی دواؤں کے شربتوں پر کیے گئے ٹیسٹوں کے بعد سامنے آئے جن سے مغربی افریقی ملک میں 66 بچوں کی موت کا شبہ تھا۔
Image Source: MINT
ٹیڈروس نے صحافیوں کو بتایا کہ اقوام متحدہ کی ایجنسی بھارتی ریگولیٹرز اور شربت بنانے والی کمپنی، نئی دہلی میں قائم میڈن فارماسیوٹیکل لمیٹڈ کے ساتھ تحقیقات کر رہی ہے۔
مغربی افریقی ملک میں 66 بچوں کی موت ہندوستان کی “دنیا کی فارمیسی” کے طور پر امیج کے لیے ایک دھچکا ہے جو تمام براعظموں خصوصاً افریقہ کو ادویات فراہم کرتی ہے۔ ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ کھانسی کا شربت نئی دہلی کی میڈن فارماسیوٹیکلز نے بنایا تھا۔
ایک میڈن ڈائریکٹر نریش کمار گوئل نے رائٹرز کو بتایا کہ اس نے جمعرات کی صبح ہی موت کے بارے میں سنا اور تفصیلات جاننے کی کوشش کر رہے ہیں۔