ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے ہندوستان میں میڈن فارماسیوٹیکلز کی طرف سے بنائے گئے کھانسی اور نزلہ زکام کے چار شربتوں کے استعمال پر ایک الرٹ جاری کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ افریقی ملک گیمبیا میں جو 66 بچوں کی اموات ہوئی ہیں ان کا سبب یہ کھانسی کا شربت ہوسکتا ہے ۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق، گیمبیا میں 66 بچوں کی موت کے بعد سےتحقیقات کا آغاز کیا گیا ہے جس میں خدشہ ہے کہ کسی زہریلی دوائی کے استعمال کے سبب اتنے بچے دم توڑ گئے ۔
گیمبیا : ممکنہ بھارتی سیرپ پینے سے 66 بچے ہلاک https://t.co/pu0jll739f pic.twitter.com/MP8zMBXm2o
— PNN News (@pnnnewspk) October 6, 2022
اقوام متحدہ کی صحت کی ایجنسی نے خبردار کیا ہے کہ آلودہ دوائیں مغربی افریقی ملک کے علاوہ دیگر دوسرے کئی ملکوں میں بھی تقسیم کی گئی ہیں، جس کے عالمی سطح پر اثرات ہو سکتے ہیں.اقوام متحدہ کی صحت کی ایجنسی نے یہ بھی خبردار کیا ہے کہ آلودہ دوائیں مغربی افریقی ملک سے باہر تقسیم کی گئی ہیں۔ ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے کہا کہ زیر بحث چار سردی اور کھانسی کے سیرپس ممکنہ طور پر گردے کی بیماری کا سبب بنے جس کی وجہ سے یہ معصوم بچے دم توڑ گئے ۔ ٹیڈروس نے کہا کہ ڈبلیو ایچ او ہندوستان میں کمپنی اور ریگولیٹری حکام کے ساتھ مزید تحقیقات بھی کر رہا ہے۔
گیمبیا میں بھارتی کھانسی کا شربت پینے سے 66 بچے ہلاک۔ عالمی ادارہ صحت نے بھارتی دوا میں آلودگی سے خبردار کردیا۔ pic.twitter.com/wYZ2OnIEE0
— Muhammad Tahir (@mtahir002) October 6, 2022
گیمبیا کی وزارت صحت کے مطابق ان ادویات مین جو سالت شامل کیا گیا ہے وہ انسانوں کبالخصوص بچوں کے لیے زہریلا اور اور مہلک ہوسکتا ہے ، اس نے مزید کہا کہ زہریلے اثر کی وجہ سے بچوں میں پیٹ میں درد، الٹی، اسہال، پیشاب کرنے میں ناکامی، سر درد، دماغی حالت میں تبدیلی اور گردے کی تکالیف کی شکایات موصول ہوئی ہیں جو موت کا باعث بن سکتی ہے۔ گیمبیا کی وزارت صحت نے گزشتہ ماہ اسپتالز سے کہا تھا کہ وہ سیرپ پیراسیٹامول کا استعمال بند کر دیں، مگر تحقیقات کے نتائج آنے تک 28 بچوں کے گردے فیل ہونے کی وجہ سے موت واقع ہوگئی ۔
گیمیبیا: درجنوں بچوں کی موت کی وجہ ممکنہ طور پر بھارتی دوا
عالمی ادارہ صحت نے دہلی میں تیار ہونے والی چار دواؤں سے متعلق الرٹ جاری کیا ہے۔ ادارے کا کہنا کہ گیمبیا میں گردے میں شدید زخم سے جولائی سے اب تک کم از کم 66 بچے ہلاک ہو چکے ہیں۔https://t.co/gJYNuyREWw
— DW اردو (@dw_urdu) October 6, 2022
ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ ہندوستان کی سنٹرل ڈرگ اسٹینڈرڈ کنٹرول آرگنائزیشن سے موصول ہونے والی معلومات سے پتہ چلتا ہے کہ کمپنی نے صرف گیمبیا کو یہ ادویات فراہم کی تھیں ۔ٹیڈروس نے احتیاط پر زور دیا اور انھوں نے تمام ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ مریضوں کو مزید نقصان سے بچنے کے لیے معلوم کریں کہ یہ ادویات کن کن ممالک کو بھیجی گئی ہیں اور وہاں ان کے بارے میں کیا رپورٹ ہے ۔ سیرپ پیراسیٹامول کے بارے میں گیمبیا کی وزارت صحت کا مشورہ 9 ستمبر کو جاری کیا گیا تھا، ایک ماہ بعد جب تفتیش کاروں نے پانچ ماہ سے چار سال کی عمر کے کم از کم 28 بچوں کی شدید گردوں کے فیل ہونے ے موت کی اطلاع دی تھی۔