اسلام آباد: نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال ملک میں متعدد پاور کمپنیوں کے خلاف مجموعی طور پر 12,778 شکایات درج کی گئیں۔
نیپرا کی رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ شکایات کے الیکٹرک (کے ای) کے خلاف رپورٹ ہوئیں۔ جولائی 2021 سے جون 2022 تک کے الیکٹرک کے خلاف کم از کم 5,716 شکایات درج کی گئیں۔
Image Source: AUGAF
رپورٹ میں کہا گیا کہ لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) کے خلاف کم از کم 1489، حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (حیسکو) کے خلاف 1415، سکھر الیکٹرک سپلائی کمپنی کے خلاف 952، ملتان الیکٹرک پاور کمپنی لمیٹڈ کے خلاف 775 شکایات درج کی گئیں.
اس میں مزید کہا گیا کہ پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی (پیسکو) کے خلاف 626 شکایات درج کی گئیں۔
نیپرا کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال 12 ہزار 143 شکایات کا ازالہ کیا گیا جب کہ مزید 635 شکایات کے حل کا عمل جاری ہے۔
اس سے قبل 4 اکتوبر کو نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے ستمبر 2021 میں بجلی کے بریک ڈاؤن پر نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) پر 10 ملین روپے جرمانہ عائد کیا تھا۔
ستمبر 2021 میں جامشورو گرڈ سٹیشن ٹرپ کر گیا تھا جس کی وجہ سے حیسکو ریجن اور کراچی میں بجلی کی فراہمی جزوی طور پر معطل ہو گئی تھی۔
نیپرا نے فیصلے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ این ٹی ڈی سی پر یہ جرمانہ ستمبر 2021 کے بریک ڈاؤن کے دوران مناسب بجلی فراہم کرنے میں ناکامی پر عائد کیا گیا۔ این ٹی ڈی سی کو جامشورو گرڈ سٹیشن سے بجلی مکمل طور پر بحال کرنے میں 2.33 گھنٹے لگے۔