پاکستان کے سپر سٹار آل راؤندر شعیب ملک جو گزشتہ 20 سال سے پاکستان ٹیم میں کھیل رہے ہیں ان کی ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں شمولیت پر ایک بار پھر غور کیا جارہا ہے اس پر شعیب ملک نے بھی اپنی رائے پیش کردی ان کا کہنا تھا کہ میں نے ٹیم میں شمولیت کا اختیار بابر اعظم کو د ے دیا ہے اگر وہ سمجھتے ہیں کہ میرا ٹیم میں ہونا ضروری ہے تو میں تو ہر وقت کھیلنے کے لیے تیار ہوں شعیب ملک ی اپنی بھی یہی خواہش تھی کہ وہ ٹی ٹونٹی 2022 کے بعد اپنی ریٹائرمنٹ کا اعلان کریں مگر ایسا نہین ہوا تھا جس پر محمد حفیظ بھی ان سے کہا تھا کہ وہ ان کے ساتھ ہی ریٹائر منٹ کا اعلان کردیں کہیں ان کے ساتھ بھی شاہد آفریدی کی طرح ہاتھ نہ ہوجائے مگر ان پاکستان کے مڈل آرڈر نے جس طرح پاکستانیوں کو مایوس کیا تو لگتا ہے کہ 2 سینئر کھلاڑی عماد اور شعیب دوباہ ٹیم میں واپس لیے جائیں گے
اگر بابر چاہتا ہے میں کھیلوں تو کھیلوں گا ورنہ نہیں: شعیب ملک https://t.co/ulYIEYF25y
— Geo News Urdu (@geonews_urdu) October 4, 2022
شعیب ملک نے یو ٹیوب چینل کو انٹرویو میں کپتان بابراعظم سے ہونے والی بات چیت کو بیان کیا اور بتایا کہ گذشتہ ورلڈ کپ کے دوران بابر اعظم نے مجھ سے پوچھا کہ کیا میں ابھی مزید کھیلنا چاہتا ہوں یاریٹائرمنٹ لینا چاہتا ہوں؟جس پر میں نے کہا کہ “ماضی میں اپنے ساتھ جو کچھ ہوا اس کو مدِنظر رکھتے ہوئے تو میں اب اور کرکٹ نہیں کھیلنا چاہتا‘، لیکن اگر آپ میری ذاتی رائے جاننا چاہتے ہوکہ میری فٹنس کیسی ہے اب اس قابل ہوں کہ مزید کھیل سکوں یا کوئی ایسا ڈر ہو کہ اب میں ٹیم میں شامل ہوکر بوجھ بن جاؤں گا تو ایسا کچھ نہیں اور یہ آپ بھی جانتےہیں”
شعیب ملک نے اس موضوع پر بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ میں نے بابر سے سوال کیا کہ آپ مجھے بتائیں گے کہ میں سلیکٹڈ سیریز کھیلوں یا سلیکٹڈ میچز کا انتخاب کروں اور یہ بات آپ خود مجھے بتائیں بجائے اس کے کہ مجھے کوئی اور آکر کچھ کہے‘۔
https://twitter.com/TheRealGTF/status/1577586045985619968
شعیب ملک کے مطابق میرے سوال کے جواب مین بابر اعظم کا کہنا تھا کہ ٹھیک ہے پھر آپ ابھی کھیلیں اور میں آپ کو بالکل بتا دیا کروں گا کہ آپ کونسی سیریز کھیل رہے ہو‘،آل راؤنڈر نے کپتان بابر اعظم کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ’ ہماری اس گفتگو کے بعد بابر اعظم نے مجھے بتایا بھی کہ میں بنگلہ دیش کے ساتھ ہونے والی سیریز کا حصّہ بنوں گا جبکہ ویسٹ انڈیز کے ساتھ سیریز مجھے نہیں کھیلنی بلکہ آرام کرنا چاہیے
— Sohail Imran (@sohailimrangeo) October 5, 2022
شعیب ملک نے پاکستان کے کوچز اور سیلیکٹرز سے بھی اس بات کا گلہ کیا کہ مینجمنٹ اپنے فیصلوں کے بارے میں کھلاڑیوں کو نہیں بتاتی اور اچانک اعلان کردیتی ہے کہ کس نے ٹیم میں رہنا ہے اور کون ڈراپ کیا جارہا ہے – ان کا کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں کہ جتنے بھی کرکٹرز پاکستان کے لیے کھیلتے ہیں وہ اتنا حق تو رکھتے ہیں کہ کرکٹ بورڈ ایک بار ان سے پوچھے کہ ایک کھلاڑی اپنے مستقبل کے حوالے سے کیا چاہتا ہے اور اسے یہ بھی بتایا جائے کہ کرکٹ بورڈ اس سے کیا چاہتا ہے