سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اس وقت حکومت سے سخت نالاں ہیں حکومت نے ان کو ٹشو پیپر کی طرح استعمال کرکے پھینک دیا جس کا احساس مفتاح اسماعیل کوبھی ہے اسی کیے وہ بھی اب حکومت اسٹیبلشمنٹ اور اسحاق ڈار کو اپنے نشانے پر رکھ رہے ہیں کل انھوں نے حکومت سے اس بات کا گلہ کیا تھا کہ ان کے وزیر بننے کے 15 روز بعد ہی ان کو بتادیا گیا تھا کہ انہیں ہٹا دیا جائے گا مگر حکومت نے ان سے سارے وہ کام کروالیے جس سے ان کا عوام سے فاصلہ بہت بڑھ گیا پی ٹی آئی نے ان کی پروڈکٹ کا بائیکاٹ کیا تو ان کے کاوبار پر بھی منفی اثر پڑا آج انھوں نے پاکستان کی معیشت کی تباہی کے ذمہ دار 570 افراد کو قرار دے دیا جو قانون سے بھی زیادہ طاقتور ہوگیے ہیں اور ان لوگوں کے لیے قانون تک تبدیل کردیا جاتا ہے مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ ملک کی معیشت صرف ایک فیصد افراد کنٹرول کررہے ہیں، امیر ترین 57o افراد کو ایک فیصد شرح سود پر جتنا قرض چاہیں مل جاتا ہے
1 فیصد افراد کا ملک پرکنٹرول ہے، وزارت سے علیٰحدگی کے بعد مفتاح اسماعیل پھٹ پڑے https://t.co/SauKYUdJc3 pic.twitter.com/ZyagJMezNF
— Daily Intekhab (@Intekhabhd) October 4, 2022
کراچی میں تقریب سے خطاب میں سابق وزیر خزانہ کا کہنا تھاکہ ہمارا گروتھ ماڈل الٹا ہے، 2 ارب ڈالرز کے موبائل آتے ہیں اور ہماری ٹوٹل ایکسپورٹ 30 ارب ڈالرز ہے۔ شوکت ترین کے آئی ایم ایف سے کیے گئے معاہدے میں بہتری کی کوشش کی، جب قلمدان سنبھالا تو زرمبادلہ ذخائر10 ارب ڈالرز تھے۔انہوں نے کہا کہ 5 ماہ وزیر رہا اور 5 ماہ جیل میں بھی رہا۔
اسحاق اور مفتاح آمنے سامنے ! حکومت نے پٹرولیم لیوی میں اضافے کی شرط پر عمل نہیں کیا، مفتاح اسماعیل #GNN #GNNUpdates pic.twitter.com/jLQIyBV4iu
— GNN (@gnnhdofficial) October 4, 2022
مفتاح اسماعیل نے اپنی حکومت کے خلاف اپنے اس بیان سے ایک طرح کی چارج شیٹ جمع کروادی ہے -ابھی آنے والے دنوں میں آپ ان کے بیانا ت میں اور زیادہ تلخی بھی دیکھیں گے مشہور صحافی عمران ریاض خان نے اس بات کی پیش گوئی کی ہے کہ آنے والے دنوں میں مفتاح اسماعیل حکومت کے خلاف وعدہ معاف گواہ بنیں گے –