وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے لسبیلہ ہیلی کاپٹر حادثے کے شہداء کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے والے 17 مقدمات میں 14 افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔
ایف آئی اے کے مطابق لسبیلہ ہیلی کاپٹر حادثے کے بعد فوج مخالف پروپیگنڈے کے خلاف درج 17 مقدمات میں مجموعی طور پر 17 افراد کو نامزد کیا گیا تھا۔ جبکہ ایف آئی اے اب بھی کیسز میں 39 افراد سے تفتیش کر رہی ہے۔
گرفتار ملزمان کا تعلق کراچی، لاہور اور خیبرپختونخوا سے ہے۔ 14 میں سے 11 کا تعلق لاہور زون، ایک کا کراچی زون اور ایک کا کے پی سے ہے۔
Image Source: The Express Tribune
ایف آئی اے کے مطابق لاہور زون میں 26 انکوائریاں کی گئیں، 12 مقدمات درج اور 11 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ ایف آئی اے نے مزید کہا کہ راولپنڈی میں دو جبکہ اسلام آباد میں چھ انکوائریاں کی گئیں۔
کراچی میں تین انکوائری کی گئی اور ایک شخص کو گرفتار کیا گیا جبکہ کے پی میں دو اور ایک شخص کو گرفتار کیا گیا۔
انکوائری سے معلوم ہوا کہ 489 سوشل میڈیا اکاؤنٹس جو شہداء کے خلاف پروپیگنڈہ کرتے تھے، ان میں سے کئی بیرون ممالک سے چلائے گئے تھے۔
ایف آئی اے نے بتایا کہ بھارت سے کل 444 اکاؤنٹس رپورٹ ہوئے۔ ایف آئی اے نے بتایا کہ 208 اکاؤنٹس جعلی یا نامعلوم تھے، جب کہ 108 اکاؤنٹس نادرا کو تصدیق کے لیے بھیجے گئے۔
اس سے قبل 2 اگست کو پاک فوج کا ایک ایوی ایشن ہیلی کاپٹر بلوچستان کے ضلع لسبیلہ میں لاپتہ ہوگیا تھا جس میں کمانڈر 12 کور لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی سمیت اہم شخصیات سوار تھیں۔
فوج کے میڈیا ونگ کے مطابق فوجی ہیلی کاپٹر لسبیلہ میں سیلاب زدگان کی امدادی کارروائی پر تھا۔
آئی ایس پی آر نے ٹوئٹ کیا کہ ’پاک فوج کا ایک ایوی ایشن ہیلی کاپٹر جو لسبیلہ، بلوچستان میں سیلاب سے متعلق امدادی کارروائیوں پر تھا کا اے ٹی سی سے رابطہ منقطع ہوگیا۔