لاہور ہائی کورٹ نے مونس الٰہی کے خلاف ایف آئی اے کی جانب سے درج منی لانڈرنگ کیس کو پیر کو خارج کردیا۔
عدالت نے منی لانڈرنگ کیس مسترد کرنے کے لیےمونس الٰہی کی درخواست منظور کرلی۔ جسٹس اسجد جاوید گھرال نے مونس الٰہی کی درخواست پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا۔
گزشتہ سماعت میں، لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان مسلم لیگ قائد (پی ایم ایل-ق) کے رہنما مونس الٰہی کی جانب سے اپنے خلاف منی لانڈرنگ کیس کو ختم کرنے کے لیے دائر درخواست پر وفاقی حکومت کو جواب داخل کرنے کا موقع دیا تھا۔
وفاقی لاء افسر کی جانب سے جواب داخل کرنے کے لیے مہلت مانگنے پر عدالت نے وفاقی حکومت کو اگلی سماعت 3 اکتوبر تک جواب داخل کرنے کی ہدایت کی۔
image source: The Nation
جسٹس اسجد جاوید گھڑل پر مشتمل سنگل بنچ نے مسلم لیگ ق کے رہنما کی درخواست پر سماعت کی۔ انہوں نے کہا تھا کہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے چینی اسکینڈل میں منی لانڈرنگ کے الزام میں ان کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے پہلے ہی اس معاملے کی تحقیقات کیں اور انکوائری بند کردی۔ انہوں نے موقف اختیار کیا کہ ایف آئی اے نے معاملے کی دوبارہ تحقیقات شروع کیں جب کہ اس کے پاس ان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے۔ انہوں نے عدالت سے کیس ختم کرنے کی استدعا کی۔
ایف آئی اے نے مونس الٰہی اور دیگر کے خلاف پی پی سی کی دفعہ 109، 420، 468، 471، 34 کے تحت انسداد بدعنوانی ایکٹ 1947 کے 5(2) اور اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 2010 کی 3/4 کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔الائنس شوگر ملز گروپ کے معاملات سے تعلق۔
واضح رہے کہ مونس الٰہی نے اس معاملے میں خصوصی عدالت سے ضمانت حاصل کر رکھی تھی۔