جب سے ہیکر نے جمعہ کے روز تمام آڈیو لیکس کرنے کی دھمکی دی ہے سیاست کا محور یہ ہیکر بن گیا ہے تمام لوگوبں کی نظر اس وقت ہیکر پر ہے لوگوں کو شدت کے ساتھ جمعے کی صسبح کا انتظار ہے جس کے بعد معلوم ہوجائے گا کہ ملک میں اگلا الیکشن کب ہوگا -پاکستان میں پہلی بقار ایسا ہوا ہے کہ سیاست دانوں کے ساتھ ساتھ عدلیہ کے ججز ، مقتدر حلقوں کے افسران اور مشہور شخصیات دعائیں کررہی ہین کہ ان کی آدیو کل لیک نہ ہو جائے – ہر سیاست دان سہما ہواہے کہ کل اس کی ویڈیو لیک نہ ہوجائے اور اس کا پول نہ کھل جائے -اسی حوالے سے جب مریم سے ایک صحافی نے سوال کیا کہ اب آڈیو اور ویڈیو لیکس کا سلسلہ جاری ہے اور آپ کی ایک ویڈیو بنائی گئی تھی نیب میں جب آپ سے
SO LOOKING FORWARD TO THIS🔥 #AudioLeaks #audioleak pic.twitter.com/NJWebfZb0a
— ص (@AzadKhyaal) September 27, 2022
موبائل ڈیوائس برآمد ہوئی تھی تو اس پر کیا کہیں گی ؟جس پر جواب دیا کہ جب میں قید تھی نیب میں تو رات 12بجے نیب کے افسران نے میرے کمرے پر دھاوا بولا اور میں اس وقت نائٹ سوٹ میں تھی اور ان میں سے ایک شخص نے موبائل پکڑا ہوا تھا اور وہ میری ویڈیو بنا رہا تھا ، اگر یہ وہی ویڈیو جاری کرتے ہیں تو ان کے لیے اس سے زیادہ شرم کی بات نہیں ان کیلئے کہ ایک خاتون جو آپ کے پاس پابند سلاسل ہے ، آدھی رات کے وقت آ کر ویڈیو بناتے ہیں میں کہتی ہوں کہ کریں ریلز میری یہ ویڈیو تا کہ دنیا کو بھی پتا چلے کہ آپ مریم نواز کیساتھ قید میں کیا کرتے رہے ؟
https://twitter.com/SheikhSaifUdd19/status/1574862393150087169
مریم نواز نے اسی خوف کی وجہ سے اس بات کا بتادیا کہ نیب کی حراست میں اس کے پاس کس کا فون تھا نیب کی حراست کے دوران برآمد ہونے والے موبائل سے متعلق مریم نے 4 سال بعد خاموشی توڑ دی ہے ، مریم نواز نے کہا کہ ان کے کمرے سے برآمد ہونے والا موبائل نیب کا دیا ہوا ہی تھا۔