پاکستان میں مہنگائی روز بروز بڑھ رہی ہے مگر لوگوں کی خاموشی سے لگتا ہے کہ نئی حکومت کے آتے ہی پاکستان شائید دنیا کا امیت ترین ملک بن گیا ہے کیونکہ ٹویٹر پر ہر قسم کے ٹرینڈ نظر آئیں گے مگر افسوس کے مہنگائی کے حوالے سے کسی کو کوئی فکر نہیں ہے اسی بات کا فائدہ تاجر حضرات بھی اٹھا رہے ہین اور حکومت بھی دل کھول کر ٹیکد عائید کرتی جارہی ہے بجلی کے بل بڑحارہی ہے اور ایسے سخت فیصلے کررہی ہے جس سے صرف عوام کی جیبیں خالی ہورہی ہیں –
لاہور میں بھی اس خاموشی کا نیا رزلٹ آگیا اور فلور ملز نے سرکاری سستے آٹے کا 20کلو والا تھیلا 330 روپے مہنگا کردیا ہے ۔
یہ کون لوگ مسلط کردئیے ہے شہباز شریف کپڑے بیچ کر آٹا سستا کر رہا تھا لیکن 20 کلو آٹا 300 روپے مزید مہنگا ہوگیا اور انکے جعلی ارسطو چائے کی پیالی کم کرکے معشعیت ٹھیک کرنے کا مشورہ دے رہے ہے
ناچ نہ جانے آنگھن ٹیڑھا #امپورٹڈ_حکومت_نامنظور pic.twitter.com/dsgWUx4sML
— Farrukh Habib (@FarrukhHabibISF) June 14, 2022
فلور ملز مالکان نے سرکاری سبسڈائز 20 کلو آٹے کا تھیلا 980 روپے سے بڑھا کر 1310روپے کا کردیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ سرکاری گندم کی قیمت پہلے 1765 روپےتھی جسے بڑھا کر 2300 روپے من کر دی گئی ہے۔فلور ملز مالکان کا کہناہے کہ سرکاری گندم کی قیمت بڑھنے پر انہوں نے آٹے کی نئی قیمت مقررکی ہے جس کا اطلاق 21 ستمبر سے ہوگا۔
دوسری جانب نان بائی ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ فائن آٹے اور میدے کی قیمت کم نہ کی گئی تو روٹی کی قیمت 20 روپے اور نان 30 روپے کا کر دیا جائےگا۔نان بائی ایسوسی ایشن کے صدر آفتا ب گل کا کہنا ہے کہ فائن آٹے کی بوری 7400 سے بڑھ کر 9ہزار روپے کی ہوگئی ہے ، حکومت ایک ہفتے میں ریلیف فراہم کرے ورنہ روٹی اور نان مہنگا کردیا جائےگا۔