وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے اضلاع کی مدد کے لیے صوبائی حکومتوں کے تعاون سے ‘ڈسٹرکٹ کو اپنانے’ پروگرام شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

منگل کو اسلام آباد میں میڈیا کے نمائندوں کو بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کے تحت بڑے اضلاع خصوصاً پنجاب کے بڑے اضلاع کے انتظامی، انسانی اور صحت کے شعبے کے وسائل جنہیں سیلاب سے کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے وہ آفت سے متاثرہ افراد کے لیے چھوڑ دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ اضلاع کے لوگوں کے ساتھ مکمل ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کرنے کا وقت ہے اور یہ اس ملک کی بہت بڑی خدمت ہوگی۔

احسن اقبال نے کہا کہ یونیورسٹی کے طلباء کے تعاون سے 20 لاکھ مدر اینڈ چائلڈ نیوٹریشن پیک بھی اٹھایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہر یونیورسٹی کے وائس چانسلر ہر طالب علم کو انفرادی طور پر یا کمیونٹی کے تعاون سے یہ نیوٹریشن پیک تیار کرنے کا کام دیں گے تاکہ سیلاب زدہ علاقوں میں ان خواتین اور بچوں کی مدد کی جا سکے جن کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت متاثرہ علاقوں میں خواتین کی صحت کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے موبائل کلینک اور میٹرنٹی ہسپتال قائم کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔

Urgent aid appeal launched as satellite images show a third of Pakistan  underwater | Humanitarian response | The Guardianوزیر برائے منصوبہ بندی نے مذہبی اسکالرز سے بھی اپیل کی کہ وہ اپنے جمعہ کے خطبوں میں سیلاب زدگان کی مدد کے لیے لوگوں کی حوصلہ افزائی کریں۔

اپنے ریمارکس میں نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز نے کہا کہ پاکستان کو اب تک بیس ممالک سے ایک سو چودہ امدادی پروازیں موصول ہو چکی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ترکی پاکستان کو ریلیف ٹرینیں بھی بھیج رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مختلف ممالک کی طرف سے بھیجے گئے امدادی سامان میں خیمے، ترپال، کمبل، فوڈ پیک، ادویات اور کشتیاں شامل ہیں۔

لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز نے کہا کہ سندھ سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ ہے، اس لیے پچپن سے ساٹھ فیصد امدادی سامان صوبے کو بھیجا گیا ہے جس کے بعد پندرہ سے بیس فیصد بلوچستان کو بھیجا گیا ہے۔ پنجاب، خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان کو بھی امدادی سامان فراہم کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے امدادی سامان کا مکمل ریکارڈ رکھا جا رہا ہے۔

کوآرڈینیٹر نیشنل فلڈ ریسپانس اینڈ کوآرڈینیشن سینٹر میجر جنرل محمد ظفر اقبال نے کہا کہ بلوچستان سے رابطہ بحال ہو گیا ہے جبکہ ایم ایل ون پر ٹرینیں بھی چل رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں خوراک کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں گندم کا وافر ذخیرہ موجود ہے اور حکومت ذخیرہ اندوزی میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرے گی۔

محمد ظفر اقبال نے کہا کہ سندھ میں زرعی زمینوں سے پانی نکالنے کا سلسلہ جاری ہے، اس اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہ وہاں کی زیادہ تر زمین گندم کی فصل کی کاشت کے لیے دستیاب ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ جہاں پانی کھڑا ہو گا وہاں سورج مکھی اگائی جائے گی۔