اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) نے منگل کو قومی احتساب بیورو (نیب) سے کہا کہ وہ سابق وزیراعظم نواز شریف کو ایون فیلڈ فلیٹس کا مالک ثابت کرے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کے خلاف پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کی نائب صدر مریم نواز اور کیپٹن (ریٹائرڈ) صفدر کی درخواستوں کی سماعت کی۔
نیب پراسیکیوٹر عثمان چیمہ نے مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی درخواستوں کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ عدالت نے 23 جون 2021 کو نواز شریف کی درخواست مسترد کردی اور اپنے فیصلے میں کہا کہ سابق وزیراعظم کو فیئر ٹرائل کا موقع دیا گیا۔
مریم نواز اور صفدر اعوان کو نواز شریف کی لندن میں جائیدادیں خریدنے میں معاونت کرنے پر سزا سنائی گئی۔
Image Source: GNN
اس پر عدالت نے کہا کہ نواز شریف کی اپیل میرٹ پر مسترد نہیں کی گئی بلکہ کیس میں مفرور ہونے کے بعد مسترد کی گئی۔
جسٹس عامر فاروق اور محسن کیانی پر مشتمل بنچ نے نیب پراسیکیوٹر سے کہا کہ ایون فیلڈ اپارٹمنٹس نواز شریف کی جائیداد ثابت کریں۔
پہلے ثابت کریں کہ فلیٹس نواز شریف کی جائیداد ہیں تب ہی مریم نواز کے خلاف معاونت کا کیس بن سکتا ہے، جج نے ریمارکس دئیے۔ جسٹس عامر فاروق نے مزید کہا کہ ہم مفروضوں پر کیس نہیں چلا سکتے۔
جسٹس فاروق نے نیب پراسیکیوٹر سے کہا کہ ٹرائل کورٹ میں نواز شریف سے جائیدادوں کا تعلق ثابت ہونے والے کرپشن کرنے والے ادارے کے خلاف ثبوت پیش کریں۔
نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ نواز شریف نے کیس میں سپریم کورٹ میں واضح موقف اختیار کیا۔ IHC بینچ نے پوچھا کیا انہوں نے (نواز شریف) نے کبھی کہا کہ جائیدادیں ان کی ملکیت ہیں؟
نیب پراسیکیوٹر کے اس استدلال پر کہ نواز شریف لندن میں ایک ہی اپارٹمنٹ میں رہتے ہیں، ہائی کورٹ نے ریمارکس دیئے کہ آدھے پاکستانی دوسروں کے گھروں میں رہ رہے ہیں۔
آئی ایچ سی نے نیب کو نیلسن اور نیسکول کی ٹائٹل دستاویز پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 29 ستمبر تک ملتوی کردی۔
کیس کا پس منظر
احتساب عدالت نے 6 جولائی 2018 کو سابق وزیراعظم نواز شریف کو ایون فیلڈ پراپرٹیز کیس میں مختلف الزامات پر مجرم قرار دیتے ہوئے انہیں مجموعی طور پر 10 سال قید کی سزا سنائی اور انہیں 8 ملین پاؤنڈ جرمانہ ادا کرنے کی ہدایت کی۔
جج محمد بشیر نے سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز کو 7 سال قید اور 20 لاکھ پاؤنڈ جرمانے کی سزا سنائی۔ جبکہ ان کے شوہر صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی گئی۔