بھارت میں ایک ٌلڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کرنے والے 3 لڑکوںً کے گھروں کو مسمار کردیا گیا بتا یا جارہا ہے کہ بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے علاقے ریوا میں لڑکی سے اجتماعی زیادتی کرنے والے تین ملزموں کے گھر بلڈوزرز کی مدد سے گرا دیے گئے پاکستان میں جو اسلامی ملک ہے اس طرح کے سخت قانین کا طلاق کب ہوگ اجہاں آئے روز معصوم بچوں اور خواتین کی عصمت دری اور جان سے مارنے کے واقعات تواتر کے ساتھ ہورہے ہیں اور نہ میڈیا اس پر بات کرتا ہے نہ سیاستدان اور نہ ہی مولوی حضرات اللہ پاک ہماری عدالتوں کو توفیق دے کہ وہ اس طرز کے دلخراش واقعات کا ازخود نوٹس لیں اور وحشی درندوں کو عبر ت کا نشان بنا دیں
ہفتہ کی دوپہر کو متاثرہ لڑکی اپنی دوست کے ساتھ گھومنے پھرنے اور کھانے پینے کی غرض سے نکلی – اس کے بعد وہ ایک مندر کے درشن کیلئے گئیں ، دونوں لڑکیاں مندر کے قریب بیٹھ کر باتیں کر رہی تھیں کہ 6 ملزمان ان کے قریب پہنچے اور انہیں گھسیٹ کر مندر کے قریب ایک آبشار کے کنارے لے گئے اور اس کی دوست کے سامنے باری باری کم از کم 6ملزمان نے اس کی آبروریزی کردی ، ملزمان نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد اس جوان سالہ لڑکی پر تشدد بھی کیا اور موبائل فون اور دیگر قیمتی اشیاء بھی چھین لیں ، ملزمان نے لڑکیوں کو واقعے کا ذکر کسی سے کرنے سے منع کیا بصورت دیگر سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں اور موقع سے فرار ہو گئے ۔
تاہم وہ لڑکی خوفزدہ نہیں ہوئی بلکہ وہ اور اس کی سہیلی تھانے پہنچے اور خود پر گزری پولیس کو بتائی ، پولیس نے لڑکی کی اطلاع پر چھ ملزموں کے خلاف ایف آئی آر درج کاٹی اور چھاپوں کا سلسلہ شروع کیا بعدازاں پولیس نے متاثرہ لڑکی کے اہلخانہ کو اطلاع دی ،حالت خراب ہونے کے باعث لڑکی کو پولیس نے طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کر دیا ۔ ۔
پولیس کے مطابق تین ملزموں کو گرفتار کر لیا گیاہے جبکہباقی تین اوباش لڑکوں کی تلاش کی جاری ہے ۔ ادھر انتظامیہ کی جانب سے تین گرفتار ملزمان کے گھروں پر بلڈوزر چلا دیے گئے ، انتظامیہ کی جانب سے کہا گیا کہ پولیس تین ملزموں کا سراغ لگارہی ہے ، ملزموں کی نشاندہی ہوتے ہی ان کے گھروں سمیت دیگر جائیداد پر بھی بلڈوزر چلائے جائیں گے ۔