پاکستان کے موجودہ وزیراعطم میاں شہباز شریف جو حکومت آنے کے بعد نہ صرف تحریک انصاف بلکہ اپنی جماعت نون لیگ کی تنقید کی زد میں ہیں اب ایک مرتبہ پھر ملکہ الزبتھ کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے انگلینڈ جارہے ہین جہاں وہ اپنے بڑے بھائی نواز شریف سے انتہائی اہم ملاقات بھی کریں گے اور اس کے بعد ملک میں الیکشن کے حوالے سے اہم اعلانات بھی متوقع ہیں
وزیر اعظم شہباز 18 ستمبر کو اپنے بھائی سے ملاقات کریں گے اور انہیں ملک کی موجودہ سیاسی اور معاشی صورتحال سمیت دیگر امور پر بریفنگ دیں گے۔وزیراعظم کے دورہ لندن میں کابینہ کے تین اہم ارکان بھی ان کے ہمراہ ہوں گے۔
وزیراعظم ملکہ الزبتھ دوم کی آخری رسومات میں بھی شرکت کریں گے اس کے بعد وہ 19 ستمبر کے موقع پر وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے لیے لندن سے نیویارک کے لیے روانہ ہوں گے۔ان دعوؤں کے باوجود کہ نواز شریف اگلے ماہ وطن واپس آ رہے ہیں، پارٹی رہنماؤں نے اس بات کی تردید کی ہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنما جلد ہی کسی بھی وقت پاکستان میں نظر ائیں گے ، جب کہ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ یہ پی ٹی آئی کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کا مقابلہ کرنے کے لیے محض ‘ریڈ ہیرنگ’ ہو سکتا ہے ۔
نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر مسلم لیگ ن کے دو اہم رہنماؤں نے ایک اخبار سے گفتگو میں بتایا کہ نواز شریف کی پاکستان واپسی کے حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ پارٹی رہنماؤں کے درمیان اتفاق رائے ہے کہ انہیں جلد از جلد واپس آنا چاہئے لیکن اس سے آگے یہ نہیں بتایا گیا کہ کب آئے گا۔دونوں پارٹی رہنماؤں نے کہا کہ پارٹی نے نہ تو سرکاری طور پر مذکورہ دعوے کی تصدیق کی ہے اور نہ ہی تردید کی ہے، لیکن صرف اس قیاس کو کوئی اعتبار نہیں دیتا۔