برطانیہ پر 70 سال تک راج کرنے والی ملکہ گزشتہ روز 96 برس کی عمر میں انتقال کرگئیں -ملکہ الزبتھ 27 سال کی عمر میں 1952 میں برطانیہ کی ملکہ منتخب ہوئی تھیں -گزشتہ روز انتقال کرنے والی ملکہ برطانیہ الزبتھ دوئم کے
ذاتی اثاثوں کی مالیت کا تخمینہ 500 ملین ڈالر یا 50 کروڑ ڈالر ے قریب لگایا جاتا ہے جو بادشاہ بننے والے چارلس سوئم کو منتقل ہوجائیں گے۔
ملکہ الزبتھ چل بسی ابتدا سے انتہا تک کا سفر pic.twitter.com/d2dCUFbtkS
— Sabir Shakir (@ARYSabirShakir) September 8, 2022
یہ اثاثے ملکہ کے صرف ذاتی اثاثے تھے اس کے علاوہ شاہی خاندان کے اثاثے اس سے الگ ہیں۔ برطانوی شاہی خاندان کو رائل فرم کہا جاتا ہے اور اس کے اثاثوں کا تخمینہ 28 ارب ڈالر لگایا جاتا ہے اب آپ جاننا چاہیں گے کہ ملکہ کے ذرائع آمدن کیا تھے؟ دراصل ملکہ کو ٹیکس دہندگان کے پیسوں سے خصوصی گرانٹ جاری دی جاتی تھی۔ اس گرانٹ کا سلسلہ جارج سوئم کے دور میں ہوا تھا۔اس گرانٹ کی رقم گزشتہ سال میں 86 ملین پاؤنڈز تھی۔
ملکہ الزبتھ دوم کے انتقال کے بعد چارلس برطانیہ کے بادشاہ بن گئے۔
تصویر: اے ایف پی pic.twitter.com/kt7gU2bWub
— Independent Urdu (@indyurdu) September 8, 2022
یہ فنڈز سرکاری سفر، جائیداد کی دیکھ بھال، اور ملکہ کے گھر کے کام یا دیکھ بھال کے اخراجات کے لیے مختص کیے گئے تھے اس کے علاوہ ملکہ کا تاج بھی بھاری ملکیت کا ہے جس میں مغلیہ دور کے نایاب ہیرے جڑے ہوئے ہیں ۔