پشاور: خیبر پختونخواہ (کے پی) میں صحت کی دیکھ بھال کے نظام کو موسلا دھار بارشوں سے آنے والے حالیہ سیلاب میں 2.93 بلین روپے کا نقصان پہنچا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سیلاب سے خیبرپختونخوا کا بنیادی صحت کا نظام بری طرح متاثر ہوا ہے۔ کے پی کے صحت کے نظام کو ہونے والے نقصانات کا انکشاف ایک جائزہ سروے میں ہوا۔
ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرز (ڈی ایچ اوز) نے سیلاب سے ہونے والے نقصانات کی رپورٹ صوبائی حکومت کو بھجوا دی ہے۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ صوبے کے ہیلتھ کیئر سسٹم کو 2.93 بلین ڈالر کا نقصان ہوا۔
رپورٹ کے مطابق سیلاب نے صحت کی 53 سہولیات کو مکمل طور پر نقصان پہنچایا جن میں 18 سول ڈسپنسریاں (سی ڈیز)، دو تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال (ٹی ایچ کیو)، 29 بنیادی ہیلتھ یونٹس (بی ایچ یوز) اور چار دیہی مراکز صحت (آر ایچ سی) شامل ہیں۔
دریں اثنا، سیلاب کی وجہ سے صحت کی تقریباً 155 سہولیات کو جزوی نقصان پہنچا۔ سیلاب نے 5 تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں، 51 سول ڈسپنسریوں، 83 بنیادی ہیلتھ یونٹس اور 14 دیہی مراکز صحت کو جزوی طور پر نقصان پہنچایا۔

Urgent Provide flood emergency relief foiinnAT Pak - GlobalGiving

Image Source: GG

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ خیبرپختونخوا کے 13 مراکز صحت اب بھی بارش کے پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔
اس سے پہلے دن میں، یہ اطلاع ملی تھی کہ صوبہ خیبر پختونخواہ (کے پی) میں مون سون بارشوں کے دوران سیلاب کی وجہ سے 292 افراد ہلاک اور 351 دیگر زخمی ہوئے۔
صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی جانب سے ایک رپورٹ میں یہ اعدادوشمار شیئر کیے گئے ہیں جس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کے پی میں سیلاب کے دوران 88,390 مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان میں 33 ملین سے زائد افراد سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں، جو کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ہونے والی مون سون کی ریکارڈ بارشوں سے ہوئی ہے۔