اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 رکنی بنچ نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خلاف ججز کے خلاف دھمکی آمیز بیان دینے پر فردِ جرم عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
عمران خان کے خلاف فیصلہ سنا دیا گیا ، فرد جرم عائد! pic.twitter.com/iM2y8KaHiu
— Naya Pakistan (@Naya__Pakistan_) September 8, 2022
اسلام آباد ہائیکورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے توہینِ عدالت کیس میں عمران خان کا جواب مسترد کردیا۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ ننے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ عمران خان پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ ہوا ہے، ان پر دو ہفتے بعد فردِ جرم عائد کی جائے گی۔
عمران خان اسلام آباد ہائیکورٹ سے روانہ ہوگئے- pic.twitter.com/2XQFctUskE
— PTI (@PTIofficial) September 8, 2022
عدالت کی خواہش تھی کہ عمران کان اپنے دئے گئے بیان پر معافی مانگیں اور اپنا بیان بھی واپس لیں مگر عمران خان کو لگتا ہے کہ بہت سے سیاسی رہنماؤں نے فوج اور عدلیہ کے خلاف جو بیان دیے ہیں وہ ان کے بیان سے کہیں زیادہ سخت اور نامناسب تھے اس لیے انھوں نے اپنا بیان واپس لینے یا اپنے بیان پر شرمندگی کا اظہار کرنے کی بجائے اپنی بات پر ڈٹ جانے کا فیصلہ کیا جس کے بعد چیف جسٹس نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ عمران خان کا جواب غیر تسلی بخش ہے، جب بھی کوئی سیاسی لیڈر عدالت میں آتا ہے تو ہمیں افسوس ہوتا ہے، عمران خان پر 22 ستمبر کو فردِ جرم عائد کریں گے۔ عدالت نے کیس میں معاونت کرنے والے عدالتی معاونین کا شکریہ بھی ادا کیا ۔