پاکستان میں سلاب نے جہاں پاکستانیوں کا جینا حرام کرکھا ہے ہمرے گھر چھین لیے ہیں فصلیں اجاڑ دی ہیں ڈیم توڑ دیے ہیں سڑکیں اور مویشی بہا کر ساتھ لے گیا ہے وہیں اب اس کا رکا ہوا پانی ڈینگی کا سبب بھی بننے لگا ہے جس کی وجہ سے نئی مصیبت ہم بے بس عوام کا مقدر بننے جارہی ہے خدا کرے کہ ہم صبر او حوصلے کے ساتھ اس قیامت صغریٰ سے نکل آئیں اس کی روک تھام کے لیے حکومت بھی اقدامات کر رہی ہے اور ڈینگی کا سبب بننے والے غیر ذمہ دار افراد کے خلاف کاروائی کا آغاز کردیا گیا ہے
وبائی حکام نے ڈینگی ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف گزشتہ تین دنوں کے دوران مختلف شہروں میں 208 افراد کوگرتار کیا ہے – بدھ کو چیف سیکرٹری پنجاب کامران علی افضل نے سول سیکرٹریٹ میں ڈینگی پر قابو پانے کے اقدامات کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس کے دوران حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ راولپنڈی میں 207 اور فیصل آباد میں ایک شخص کو گرفتار کیا گیا۔ اسی طرح مختلف شہروں میں 415 مقدمات درج کیے گئے جن میں راولپنڈی میں 237 اور لاہور میں 57 ایف آئی آر درج کی گئیں۔
چیف سیکرٹری پنجاب نے کہا کہ عوام کی صحت اور جانوں کے تحفظ کے لیے ڈینگی ایس او پیز کی خلاف ورزی پر سخت ایکشن لیا جا رہا ہے۔ انہوں نے افسران کو ہدایت کی کہ وہ ہائی رسک اضلاع لاہور، راولپنڈی، فیصل آباد اور گوجرانوالہ میں لاروا کو تلف کرنے کی سرگرمی کو تیز کریں، انہوں نے مزید کہا کہ ہاٹ سپاٹ میں ان ڈور اور آؤٹ ڈور سرویلنس پر خصوصی توجہ دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں ضرورت ہو مچھروں کے خاتمے کے لیے فیومیگیشن یا سپرے کروائی جائے۔ چیف سیکرٹری نے پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کو تمام نجی ہسپتالوں کے ڈیٹا کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ہدایات بھی جاری کیں۔ سیکرٹری صحت نے اجلاس کو تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا کہ ڈینگی کی صورتحال کے پیش نظر ہسپتالوں میں بستروں کی تعداد میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔ رواں سال اب تک صوبے میں ڈینگی کے 1092 تصدیق شدہ کیسز اور چار اموات ہو چکی ہیں جبکہ پنجاب کے مختلف ہسپتالوں میں ڈینگی کے 262 مریض زیر علاج ہیں۔ اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری، مختلف محکموں کے سیکرٹریز اور متعلقہ افسران نے شرکت کی جبکہ تمام ڈویژنل کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔