اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے پاور سیکٹر میں ایک بڑا اقدام کرتے ہوئے مہنگے درآمدی ایندھن سے بجلی پیدا کرنے کے متبادل کے طور پر سولرائزیشن پر توجہ مرکوز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے شمسی توانائی سے بجلی پیدا کرنے کے لیے سولرائزیشن کے اقدام کی منظوری دے دی ہے جس سے پاکستان کو اربوں ڈالر کا زرمبادلہ بچانے میں مدد ملے گی۔
Image Source: Euronews
انہوں نے آئندہ موسم گرما سے قبل لوگوں کو ریلیف فراہم کرنے پر زور دیتے ہوئے شمسی توانائی کے منصوبوں کی تعمیر پر جلد عمل درآمد کی ہدایت کی ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے متعلقہ محکموں پر زور دیا ہے کہ وہ سولرائزیشن کے منصوبے پر ہنگامی بنیادوں پر کام کریں۔ انہوں نے پروجیکٹ کے لیے بولی لگانے سے قبل اگلے ہفتے پری بڈ کانفرنس منعقد کرنے کی ہدایت کی ہے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ حکومت نے حال ہی میں مہنگے درآمدی ایندھن پر چلنے والے پاور پلانٹس کے متبادل کے طور پر آئندہ چند ماہ میں 14 ہزار میگاواٹ کے سولرائزیشن کے منصوبے شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان کی شمسی صلاحیت کو ابھی استعمال کرنا باقی ہے۔ ملک زیادہ تر درآمدی ایندھن پر انحصار کرتا ہے جس میں کوئلہ، آر ایل این جی، گیس اور فرنس آئل شامل ہیں۔ شمسی توانائی کے شعبے کے ایک ماہر نے کہا کہ بین الاقوامی حالات اور اندرونی حالات کی وجہ سے پیچیدہ درآمدی ایندھن پر بہت زیادہ انحصار کے نتیجے میں اس سال بجلی کی قیمت میں تقریباً 40 فیصد اضافہ ہوا اور غیر ملکی ذخائر بلند شرح سے کم ہو گئے۔
حکومت کے سولر پلان سے بجلی کی قیمت میں کافی کمی کی توقع ہے۔