لاہور میں ہولناک جرائم کا سلسلہ رک نہ سکا اور آج ایک اور معصوم بچی کو مملکت خداداد میں بدفعلی کے بعد جان سے مار دیا گیا اتنا ظلم ہونے پر بھی کیا لاہوری احتجاج کے لیے باہر نہیں نکلیں گے-کیا اہل محلہ اس کیس کی پیروی میں اس مظلام اور ستم رسیدہ خاندان کا سہارا بنیں گے یا صرف ٹویٹر پر ٹویٹ کرکے ان ظالموں کا اور حوصلہ بڑھائیں گے کہ یہ لوگ صرف ٹویٹر پر جنگ لڑنے والے ہیں ٹویٹر کی جنگ لڑنا ان لوگوں کے لیے ہے جو اس شہر میں ہونے والے جرم کے رہائشی نہیں ہے بلکہ دور دراز علاقوں میں رہتے ہیں جس شہر میں بھی ان خواتین یا بچوں کے خلاف کوئی دردناک اور شرمناک حرکت ہو ہمیں اس شہر کے لوگوں کا فرض ہے کہ مسلمان ہونے کے ناطے جرم کو ہاتھ سے روکنے کی کوشش کریں اس لیے آپ سےہاتھ جوڑ کر درخواست ہے کہ خدا کے لیے ان معصوم بچوں کی جان اور عزت کی حفاظت کی خاطت باہر نکلیں
لاہور کے تھانہ مناواں کے علاقے شریف پورہ دس سالہ بچی ماریہ اپنے بھائی اور چھوٹی بہن کے ساتھ گزشتہ روز اتوار کے دن سوئمنگ پول میں نہانے گئی اور پھر وہ معصوم لاپتہ ہوگئی۔ جب بھائی نے ماریہ کو تلاش کرنے کی کوشش کی تو سوئمنگ پول کے مالک نے بتایا کہ وہ گھر جاچکی ہے جس پر اس کا بھائی چھوٹی بہن کو لیکر گھر آگیا ۔
والدین کے مطابق دونوں بچوں کے گھر آنے کے بعد معلوم ہوا کہ ماریہ تو گھر ہی نہیں پہنچی پھر جب ماریہ کو تلاش کیا تو وہ کہیں نہیں ملی جب دوبارہ سوئمنگ پول پہنچے تو مالک نے بتایا کہ وہ ڈوب کر جاں بحق گئی ہے، جس پر اُسے ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹرز نے موت کی تصدیق کی جس کے بعد والدین نے منواں تھانے میں بچی کے قتل کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی۔