آج سے کئی سال قبل 2019 میں میاں محمد نواز شریف کے پلیٹیلیٹس کا بہانہ بنا کر انہیں 50 روپے کے اسٹامپ اور شہباز شریف کی ضمانت پر ملک سے یہ کہ کر باہر بھیج دیا گیا تھا کہ ان کی جان کو خطرہ ہے ان کا علاج پاکستان میں ممکن نہیں انہین صرف انگلینڈ کے ڈاکٹرز ہی اس بیماری کے نجات دلوا سکے ہیں تاہم اس پر میڈیہا پر 3 سال سے شور اٹھ رہا تھا اب یہ خبر آئی ہے کہ اس بارے میں بھی عدالت عالیہ نے پی ٹی آئی کی درخواست پر کاروائی کا فیصلہ کیا ہے
وزیر اعظم شہباز شریف اور نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے ساتھ سماعت کے لیے مقرر کردی گئی۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ پیر کو سماعت کریں گے۔
وکیل سید ظفر علی شاہ نے بطور پٹیشنر اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی، درخواست میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف بیماری کی غرض سے لاہور ہائی کورٹ کی اجازت سے بیرون ملک گئے تھے، نواز شریف کو بیرون ملک بھیجنے کے لیے شہباز شریف نے بیان حلفی جمع کروایا۔