مہنگائی مکاؤ مارچ کا دعویٰ کرنے والی حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 50 روہپے تک مزید اضافے کے لیے رضامندی ظاہر کردی ہے یہ پیسہ عوام کی جیب سے جائے گا اور مزید مہنگائی کا طوفان آئے گا مگر گم سم رہنے والی عوام یہ پیسے بھی ادا کرتے رہیں گے اور حکومت کو کوستے بھی رہیں گے جیسا کہ عمران خان کے گزشتہ ساڑھے 3 سال ہوتا رہا ہے مگر سلام ہے اس قوم کو جو اپنے حقوق کے لیے کبھی آواز نہیں اٹھا تی اور اپنا اور اپنے بچوں کے ارمانوں کا خود خون کرنے کی ذمہ دار ہے
حکومت نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے آئندہ سال جنوری اور اپریل تک پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی (پی ڈی ایل) کو بالترتیب پیٹرول اور ڈیزل پر زیادہ سے زیادہ 50 روپے فی لیٹر تک بڑھانے کا وعدہ کیا ہے
حکومت نے یکم ستمبر 2022 کو پیٹرول کے لیے پی ڈی ایل 10 روپے فی لیٹر اور ڈیزل کے لیے 5 روپے فی لیٹر اضافے اور دونوں پر پی ڈی ایل 50 روپے تک پہنچنے تک ماہانہ 5 روپے اضافے کے منصوبے کے لیے وفاقی کابینہ کی منظوری کا بھی وعدہ کیا ہے۔
مزیدبرآں حکومت مالی سال کے دوران احساس راشن رعایت پروگرام کو مرحلہ وار ختم کرے گی اور جون 2023 تک صاف سستا فیول سستا ڈیزل (ایس ایگ ایس ڈی) جاری رکھے گی، تاہم احساس ایمرجنسی کیش اور غیر مشروط کیش ٹرانسفر پروگرام کے ذریعے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا بجٹ رواں سال 316 ارب روپے تک بڑھایا جائے گا تاکہ 90 لاکھ خاندانوں کا احاطہ کیا جا سکے۔