عامر لیاقت کی تیسری اہلیہ دانیہ شاہ کی والدہ نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شئیر کی ہے جو تیزی سے وائرل ہو رہی ہے تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ انہوں نے بیڈ پر پڑے پیسوں کی تصویر پکڑ رکھی ہے اور وہ دعویٰ کر رہی ہیں کہ انتقال سے کچھ روز قبل عامر لیاقت کے پاس کروڑوں روپے آئے تھے اور اسی رقم کی وجہ سے ان کا قتل کیا گیا۔
انہیںدانیہ شاہ کی والدہ نے دعویٰ کیا کہ مرنے سے پہلے عامر لیاقت حسین کو 25 کروڑ روپے ادا کردیے گئے تھے جبکہ باقی 15 کروڑ کا وعدہ کیا گیا تھا یہ رقم عامر لیاقت نے بینک کے لاکر میں رکھوادیے تھے ۔دانیہ کی والدہ نے چند تصاویر دکھاتے ہوئے بتایا کہ ان پیسوں کو عامر لیاقت نے لاکر میں رکھنے سے قبل یہ تصاویر لی تھیں۔
دانیہ شاہ کی والدہ نے رقم کے بارے میں بتایا کہ یہ اس وقت کی بات ہے جب دانیہ اور عامر عمران خان سے ملنے اسلام آباد گئے، اس کے اگلے روز دانیہ گھر واپس آگئی اور اسی وقت عامر اور دانیہ میں جھگڑا ہوگیا ، اس کے بعد ہمیں پتا چلا کہ عامر لیاقت نے عمران خان کی پارٹی کو چھوڑ کر نواز شریف کی پارٹی جوائن کرلی ہے جس کے بعد 5 جون کو عامر سے ہماری صلح ہوگئی۔
یہ اس بات کی طرف بھی اشارہ کرتا ہے کہ عامر لیاقت کو پارٹی چھوڑنے اور نواز لیگ جوائن کرنے کے لیے غالباً یہ رقم ادا کی گئی تھی جس کے بعد عامر لیاقت نے مریم نواز اور ن لیگ سے اپنے سابقہ بیانات پر معافی بھی مانگی تھی