ملتان کے ڈپٹی کمشنر طاہر وٹو نے کہ لاہور سے کراچی جانے والی مسافر بس نے موٹر وے پر جلال پور پیر والا انٹر چینج پر عقبی جانب سے آئل ٹینکر کو ٹکر مار دی۔
تصادم کے بعد دونوں گاڑیوں میں آگ لگ گئی زیادہ تر مسافر اس وقت سو رہے تھے اس لیے ہلاکتیں زیادہ ہوئیں اور 20 افراد موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔
بعد ازاں کمشنر ملتان عامر خٹک نے بھی ایک ٹویٹ کے ذریعے بتایا کہ حادثہ صبح چار بجے کے قریب پیش آیا۔
تاہم لاہور میں ریسکیو 1122 کے صوبائی مانیٹرنگ سینٹر کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ حادثہ صبح 2 بجکر 20 منٹ پر پیش آیا۔
کمشنر کے ذریعہ شیئر کی گئی جائے حادثہ کی تصاویر میں بس اور آئل ٹینکر کا ملبہ دکھایا گیا ہے۔
دریں اثنا، ڈان نیوز ٹی وی نے موٹروے پولیس کے ترجمان کے حوالے سے بتایا کہ ٹینکر ہزاروں لیٹر پیٹرول لے جا رہا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حادثے کی بظاہر وجہ بس ڈرائیور کا سو جانا تھا۔
نشتر ہسپتال ملتان کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر امجد چانڈیو نے میڈیا کو بتایا کہ ابتدائی طور پر چار زخمیوں کو ہسپتال کے برن یونٹ میں منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ ہسپتال کے مردہ خانے میں 20 لاشوں کے انتظامات بھی جاری ہیں۔
بعد ازاں ڈی سی وٹو نے ایک اور بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ متوفی کی شناخت کے لیے ڈی این اے ٹیسٹ کا عمل شروع کیا جا رہا ہے جس کے بعد ہی ورثا کی پہچان ہوپائے گی کیونکہ لاشیں مکمل طور پر جل کر کوئلہ بن گئی ہیں ۔