پنجاب حکومت کے موجودہ وزیراعلیٰ پرویز الہٰی نے سابق وزیراعظم عمران خان کی شروع کردہ ” مرغی پال سکیم “دوبارہ شروع کر دی ہے ۔ تحریک انصاف کی حکومت کے خاتمے کے بعد راولپنڈی لائیو سٹاک ڈیپارٹمنٹ نے فوری طور پر حکومت کی شروع کردہ مرغی پال، کٹا پال اور کٹا فربہ جیسی سکیمیں بند کر دی تھیں کیونکہ اس سکیم کا بہت مزاق اڑایا گیا تھا مگر اب گوشت اور انڈے اتنے مہنگے ہوگئے ہیں کہ مرغی کا گوشت اور انڈے خریدنا بھی عوام کے لیہے عزاب بن گیا ہے ۔ اتحادی حکومت نے بھی جون میں یہ سکیمیں دوبارہ شروع کر دی تھیں۔
البتہ معیشت کی بدحالی کے سبب حکومت کی طرف سے ان سکیموں پر دی جانے والی سبسڈی میں 50فیصد کمی کر دی گئی۔ مزید برآں لوگوں کی دی جانے والی مرغیوں کی قیمت میں بھی اضافہ کر دیا گیا۔ پنجاب میں تحریک انصاف کی حکومت واپس آنے کے بعد ایک بار پھر مرغی پال سکیم پر تیزی سے کام شروع کر دیا گیا ہے اور حکومت آنے کے پہلے 15دن کے اندر 35ہزار مرغیاں تقسیم کی جا چکی ہیں عمران خان کے سابقہ دور میں ایک مرغا اور 4 مرغیاں صرف 1200 روپے میں عوام میں تقسیم کیے گئے تھے ۔