قرآن کریم اللہ تعالیٰ کی مقدس کتاب ہے جسے ام الکتاب کہا گیا ہے قرآن کریم کے ذریعے ہی اللہ پاک نے اپنے احکامات نبی آخرالزمانﷺ تک پہنچائے اور اور پھر آپؐ کی ذات اقدس کے ذریعے پہلے صحابہ کرام (ر ض) تک پہنچے اور پھر ہم گناہ گاروں کی بخشش کا ذریعہ بنے
حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم خود بھی خوش الحانی سے تلاوت فرماتے تھے اور خوبصورت طریقے سے کی گئی تلاوت پسند فرماتے تھے۔ حضرت برا بن عازب (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا اپنی خوبصورت آواز سے قرآن کو زینت دو
حضرت علی علیہ السلام سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا جس نے قرآن پڑھا اور اسے حفظ کیا اور اس کی حلال کردہ چیزوں کو حلال ٹھہرایا اور حرام کردہ چیزوں کو حرام سمجھا تو اللہ اسے جنت میں داخل کرے گا اور اس کے گھر والوں میں سے ایسے دس افراد کے بارے میں اس کی شفاعت کو قبول فرمائے گا جن پر دوزخ واجب ہو گئی ہو ۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس کسی شخص کی خوبیوں کا تذکرہ کیا گیا اس پر رسول کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا کیا تمہیں نہیں پتا کہ وہ قرآن پڑھتا ہے
قرآن کی فضیلت کا اندازہ آپ کی اس حدیث پاک سے لگایا جاسکتا ہے کہ آپ نے فرمایا کہ تم میں سب سے بہتر وہ ہے جو خود قرآن پڑھتا ہے اور دوسروں کو پڑھا تا ہے
قرآن کی تعلیم دینے والا اپنے ساتھ ساتھ دوسرے شخص کی نیکیوں میں اضافہ کرتا ہے اور یہ نیکیاں ہی ہیں جو انسان کو جنت لے کر جائیں گی اسی لیے اللہ تعالیٰ نے برتری کا معیار تقویٰ کو قرار دیا ہے اور قرآن اس راستے کی جانب بڑھنے کا صراط مستقیم ہے تقویٰ وہی اختیار کرے گا جسے قرآنی احکامات کا علم ہو لہزا ہمارا فرض اولین ہے کہ خود بھی قرآن پاک کی تلاوت کو اپنا روزآنہ کا معمول بنائیں اور اپنے اہل خانہ کو بھی اس کی تلقین کریں تاکہ دنیا اور آخرت میں سرخ رو ہوسکیں