کراچی: کراچی کی ایک عدالت نے جمعرات کو نیوز اے آر وائی نیوز کے ہیڈ آف نیوز عماد یوسف کو ان کے خلاف درج بغاوت اور دیگر الزامات سے بری قرار دے دیا۔
اے آر وائی نیوز کے سربراہ عماد یوسف جنہیں ایک روز قبل ڈی ایچ اے میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا تھا، کو آج ملیر عدالت میں پیش کیا گیا ہے۔ انہیں ایک بکتر بند گاڑی میں لایا گیا اور ان کے وکلاء اور اہل خانہ سے ملنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
فیصلے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یوسف نے کہا کہ میں ہر اس شخص کا شکر گزار ہوں جنہوں نے آزمائش کی گھڑی میں اے آر وائی نیوز کا ساتھ دیا۔
ایک روز قبل یوسف کے وکیل نعیم قریشی نے عدالت سے اے آر وائی نیوز کے سربراہ کے خلاف فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) واپس لینے کی درخواست کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اگر عدالت ایف آئی آر واپس نہیں لیتی تو ہم ضمانت کی درخواست دیں گے۔
وکیل کے مطابق کراچی میں اے آر وائی نیوز کے سربراہ کے خلاف ایف آئی آر غیر قانونی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میمن گوٹھ تھانے میں درج ایف آئی آر عدالتی فیصلوں کے خلاف ہے۔
اے آر وائی کے ہیڈ آف نیوز عماد یوسف کو کراچی کے علاقے ڈی ایچ اے میں واقع ان کی رہائش گاہ سے بغیر وارنٹ گرفتار کر لیا گیا۔
پولیس اہلکار سادہ لباس والوں کے ساتھ زبردستی عماد یوسف کے گھر میں گھس گئے۔ چھاپہ مار ٹیم نے یوسف کے گھر کے سی سی ٹی وی کیمروں کا رخ موڑ دیا اور مرکزی دروازے کے اوپر سے چھلانگ لگا کر گھر میں گھس گئی۔