کل امریکی سپیکر نے چین کے منع کرنے کے باوجود تائیوان کا دورہ کیاجس پر چائنہ نے شدید ردعمل دیا اس پر روس اور ایران نے چین کی حمایت کی اور امریکہ کے اس فعل کی مزمت کی آج پاکستان نے بھی چین کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہونے کا اعلان کیا اور چین کے موقف کی حمایت کی
تائیوان صورتحال پر ردعمل دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان ‘ون چائنا پالیسی’ کے لیے اپنے مضبوط عزم کا اعادہ کرتا ہے۔ اور چین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی پرزور انداز میں حمایت کرتا ہیے- ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کو آبنائے تائیوان کی ابھرتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے، تائیوان صورتحال کے تمام تر خطے میں سنگین اثرات مرتب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا پہلے ہی یوکرائن کے تنازعے کی وجہ سے سلامتی کی ایک نازک صورتحال سے دوچار ہے، اس نئے بحران کے عالمی امن، سلامتی اور معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوں گے
چین تائیوان کو اپنا حصہ تصور کرتا ہے جبکہ تائیوان خود کو ایک علیحدہ ریاست مانتا ہے اور یہی اختلاف دونوں ممالک کے درمیان طویل عرصے سے مسائل اور تنازعات کو جنم دے رہا ہے ۔گزشتہ روزامریکی سپیکر نینسی پلوسی چین کی جانب سے سخت انتباہ کے باوجود تائیوان پہنچی جس پر چین نے شدید رد عمل کا اظہار کیا۔ چینی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ امریکی آگ سے کھیلنے کی کوشش کر رہے ہیں، چین تائیوان میں امریکی نقل وحرکت کو ہرگز برداشت نہیں کرےگا، امریکہ بدمعاشی کی سیاست پر گامزن ہے، نینسی پلوسی کا دورہ تائیوان کا اختتام امریکیوں کیلئے اچھا ثابت نہیں ہوگاروس ایران اوراب پاکستان کا بیان بتارہا ہے کہ دنیا بدل رہی ہےاب دنیا پر امریکی راج کا سورج غروب ہورہا ہے