کراچی میں کچھ عرصہ امن رہنے کے بعد دہشت گردوں اسےاپنا ٹارگٹ بناتے ہیں مگر اس بار گارڈن میں واقعہ پولیس ہیڈکوارٹر پولیس اہل کاروں کی نااہلی یا کسی خفیہ سازش کی وجہ سے تھانے میں پیش آیا جب گرنیڈ پھٹنے کے نتیجے میں 2 اہلکار موقع پر ہی شہید ہوگئے جب کہ 2 اہلکار زخمی ہوئے۔پولیس ذرائع کے مطابق دھماکا ہیڈ کوارٹر کے کوت حصے میں ہوا اس میں اسلحہ رکھا یا جمع کیا جاتا ہے ۔
پولیس کے مطابق دھماکے میں 40 سالہ پولیس اہلکار شہزاد اور 45 سالہ صابر شہید جب کہ پولیس کانسٹیبل علی گوہر اور کوت انچارج سب انسپکٹر سعید زخمی ہوئے -ڈی آئی جی آصف اعجاز شیخ نے بتایا کہ گارڈن پولیس ہیڈ کوارٹر کے اسلحہ خانے سے پولیس اہلکاروں نے دو دستی بم باہر نکالے تھے کہ ان میں سے ایک کی پن نکل گئی جس سے زوردار دھماکا ہوا۔ عام طور پر اس طرح بم بار لانے کی اجازت نہین ہوتی اس لیے تحقیقات کی جائیں گی کہ ایسا کیوں کیا گیا کراچی پولیس پر پہلے ہی سیاسی بھرتیوں کا الزام ہے اور اس ٓلاپرواہی کے واقعے کے بعد اس پر اور سوال اٹھیں گے ۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہےکہ زخمیوں کو فوری طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جب کہ واقعے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔