پاکستان دشمنوں کا ایک اور جھوٹ اس وقت بے نقاب ہوا جب 10 ماہ سے لاپتہ افراد میں شامل ظہیر احمد اچانک اپنے گھر پہنچ گیا بلوچستان لبریشن فرنٹ والے اکثر اپنے افراد کو غیر قانونی طریقے سے ملک سے باہر بھجوادیتے ہیں اور پھر ان افراد کو لاپتہ قرار دے کر پاکستان اور فوج کے خلاف زہر اگلتے ہیں تاکہ پاکستان کی دنیا بھر میں رسوائی ہو مگر آج ان ہی کے لاپتہ ہونے والے نوجوان ظہیر احمد نے اپنی جماعت کے جھوٹ کا پول کھول دیا
قبائلی رہنما سردار نور احمد بنگلزئی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعلیٰ تعلیم یافتہ بلوچ نوجوان ظہیر احمد کا کہنا تھا کہ میں چھپ چھپا کر ایران کے راستے یورپ جانا چاہتا تھا اس لیے میں ایجنٹ کے ذریعے نوشکی اور تفتان کے راستے ایران گیا- جہاں فورسزنے مجھے گرفتار کر لیااور 10 ماہ ایران کی جیل میں میں زیر حراست رہا جس کے بعد ایران فورسز نے مجھے پاک ایران سرحد پر رہا کیا
لاپتا افراد میں شامل نوجوان ظہیر احمد نے بتایا کہ نوشکی واپس پہنچا تو کزن نے بتایا کہ آپ کو تو مرا ہوا تصور کر لیا گیا ہے اور آپ کی تو یہان فاتحہ خوانی بھی ہو چکی ہے -انھوں نے کہا کہ میرا کسی تنظیم سے کوئی تعلق نہیں ہے اور میں کسی ادارے کے خلاف بھی نہیں ہوں،ظہیر بلوچ کے بھائی خورشید نے بتایا کہ ظہیر بلوچ کی گمشدگی کا مقدمہ درج کیا گیا تھا وہ اس کی زندگی کی وجہ سے پریشان تھے، 18 تاریخ کو زیارت واقعہ کے بعد ہمیں بتایا گیا تھا کہ ان کی باڈی ہسپتال سے لے لیں