اسلام آباد: پاکستان نے جموں میں ایک حالیہ تقریب میں ہندوستانی وزیر دفاع کے غیر ضروری اور مکمل طور پر ناقابل قبول تبصرے کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔

ایک بیان میں دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار احمد نے کہا کہ بھارتی وزیر نے اپنے ریمارکس میں جموں و کشمیر تنازعہ کے بارے میں معروف تاریخی حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا، بے بنیاد الزامات لگائے اور پاکستان کے خلاف دھمکیاں دیں۔

Can a Virtual U.N. General Assembly Deliver on Real World Problems?
Image Source: World Politics Review

انہوں نے کہا کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ کسی سینئر بھارتی سیاستدان نے بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کی جائز، مقامی اور منصفانہ جدوجہد آزادی پر تنقید کی ہو۔

تاہم، انہوں نے کہا کہ بھارتی سیاسی شخصیات کے اشتعال انگیز بیانات حقیقت کو نہیں بدل سکتے۔

ترجمان نے کہا کہ ہندوستان کو تاریخ سے ایک یاد دہانی کی ضرورت ہے کہ جموں و کشمیر ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے جو اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر برقرار ہے اور اس کا حل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں پر عمل درآمد میں مضمر ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو ان کے حق خودارادیت کے حصول کے لیے ان کی منصفانہ جدوجہد میں ہمیشہ ہر ممکن مدد فراہم کرتا رہے گا۔