لاہور: سابق وزیر اعظم اور پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے ہفتے کے روز خبردار کیا کہ پاکستان سری لنکا جیسی حالت سے زیادہ دور نہیں جب عوام ’’حقیقی آزادی‘‘ کے لیے سڑکوں پر نکل آئے گی۔
ٹوئٹر پر عمران خان نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آصف زرداری اور شریف خاندان کی قیادت میں مافیا نے صرف تین ماہ میں ملک کو سیاسی اور معاشی طور پر گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ صرف ان کی غیر قانونی طور پر جمع کی گئی دولت کو بچانے کے لیے کیا گیا جو پاکستان کو لوٹنے کے 30 سالوں میں کمایا گیا تھا۔ میرا سوال یہ ہے کہ ریاستی ادارے کب تک اس کی اجازت دیتے رہیں گے؟
خان نے کہا کہ وہ قوم سے بات چیت اور حقیقی آزادی کی کال پر ان کے ردعمل کے بعد یقین کے ساتھ کہہ سکتے ہیں کہ پاکستانی عوام کے پاس بہت کچھ ہو چکا ہے اور وہ ان مافیا کو اپنی لوٹ مار جاری رکھنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
انہوں نے کہا، ’’ہم سری لنکا کے اس لمحے سے زیادہ دور نہیں جب ہماری عوام سڑکوں پر نکل آئے گی۔
پی ٹی آئی چیئرمین کی جانب سے یہ پیغام اس وقت آیا جب سپریم کورٹ پرویز الٰہی کی جانب سے ڈپٹی اسپیکر کے حکم کے خلاف درخواست کی سماعت کر رہی ہے جس میں پارٹی سربراہ چوہدری شجاعت کی ہدایت کی خلاف ورزی پر مسلم لیگ (ق) کے 10 ووٹ مسترد کیے گئے تھے۔
چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے تین رکنی بینچ نے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے دوران حمزہ شہباز کی جیت کے خلاف پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ق) کی درخواستوں کے بعد ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی کو آج طلب کر لیا۔
چیف جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے آج کیس کی سماعت کی۔
عدالت عظمیٰ نے حمزہ شہباز، اٹارنی جنرل، چیف سیکرٹری پنجاب اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو بھی طلب کر لیا اور ڈپٹی سپیکر کو وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کا ریکارڈ لانے کی ہدایت کی۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ان کے فیصلے میں ایسا کچھ نہیں ہے جس کا ذکر ڈپٹی اسپیکر نے اسمبلی کی کارروائی کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا۔