جھنگ کے ایک ایم پی اے افتخار بلوچ کو نامعلوم ملزمان کی جانب سے نہ صرف مارا پیٹا گیا بلکہ اس کے کپڑے بھی تار تار کر دیئے گیے اور پھر اس کی یہ نازیبا ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل کردی گئی جس پر ان ملزمان کی تلاش جاری ہے بتایا گیا ہے کہ یہ سابقہ ایم پی اے خود بھی اپنے جلسوں میں انتہائی نازیبا اور فحش زباک اور کلمات کی وجہ سے لوگوں کے لیے اذیت کا باعث بنا ہوا تھا اور اس کی ایک ویڈیو کی وجہ سے ہی اس کے مخالفین نے اس کی یہ درگت بنائی
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ افتخار بلوچ اپنی گاڑی میںاپنے علاقے میں جا رہے ہوتے ہیں کہ کاروں میں سوار مسلح افراد آکر ان کی گاڑی روکتے ہیں اور ان پر بیہمانہ تشدد کرنا شروع کردیتے ہیںاور ان کو گالیاں بھی دیتے رہے اور اس کو اپنی حرکتوں سے باز آنے کی وارننگ بھی دیتے رہے ۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ افتخار بلوچ ملزمان سے بار بار پوچھ رہے ہیں کہ ان پر تشدد کی وجہ کیا ہے لیکن ملزمان انہیں مارتے رہتے ہیں -وہ ملزمان کو دہائی دیتے رہے کہ وہ مریض ہیں لیکن تشدد کرنے والوں نے ان کی ایک نہ سنی ۔
واقعے کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد پولیس بھی ایکشن میں آئی -آئی جی آفس نے اس واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او جھنگ کو ملزمان کی گرفتاری کا ٹاسک دیا ہے۔ ڈی پی او جھنگ نے ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں، جلد ہی ملزمان کو ٹریس کرکے گرفتار کر لیا جائے گا۔
خیال رہے کہ پی پی 125 جھنگ کے ضمنی الیکشن میں پی ٹی آئی کے امیدوار اعظم چیلہ نے کامیابی حاصل کی تھی جب کہ افتخار بلوچنے یہاں سے آزاد امیدراو کی حیثیت سے الیکشن لڑ ا تھا اور سات ہزار 497 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے تھے۔