پاکستان مسلم لیگ حمزہ شہباز کو برقرار رکھنے کے لیے ہر طرح کے حربے آزمارہی ہے ان کی کوشش ہے کہ کچھ بھی ہوجائے جوڑ توڑ کرکے کسی طرح پی ٹی آئی کے ووٹ توڑے جائیں – یہی پالیسی پرویز الہی بھی اپنا رہے ہیں انھوں نے بھی مسلم لیگ کے 2 ایم پی ایز کو ساتھ ملا لیا ہے
حکومتی اتحاد نے اپنے ووٹرز کو منحرف ہونے یا بک جانے سے بچانے کے لیے ایک ہوٹل میں اکٹھا کرلیا ہے- ان کے اراکین صوبائی دارالحکومت کے ائرپورٹ کے قریب واقع نجی ہوٹل میں قیام پذیر ہیں۔ مسلم لیگ قیادت کی جانب سے( ن) لیگ، پیپلز پارٹی، راہ حق پارٹی اور دیگر آزاد ارکان اسمبلی کو کل 22 جولائی تک نجی ہوٹل ہی میں رہنے کی کڑی تاکید کی گئی ہے۔
ہوٹل میں قیام پذیر اراکین صوبائی اسمبلی کو مخالف جماعتوں یا دیگر شخصیات کی جانب سے رابطوں سے بچانے کے لیے موبائل فون کا استعمال محدود کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے -وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے سلسلے میں تمام ارکان اسمبلی حمزہ شہباز کی قیادت میں ہوٹل سے براہ راست پنجاب اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لیے جائیں گے -ان کو یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ اگر کوئی ان سے رابطے کی کوشش کرے تو اس کی فوری اطلاع پارٹی قیادت کو دیں اب دیکھتے ہیں کل کیا نتیجہ نکلتا ہے اورحمزہ شہباز یا پرویز الہی میں سے کون وزیر اعلیٰ منتخب ہوتا ہے ؟۔