لاہور: پنجاب کی جیلوں میں قیدیوں پر تشدد اور تشدد کے واقعات جاری ہیں، فیصل آباد میں ایک اور قیدی دم توڑ گیا۔
سینٹرل جیل فیصل آباد کے افسران اور ملازمین کے مبینہ تشدد سے 28 سالہ قیدی جاں بحق ہوگیا۔ اس سلسلے میں جیل کے دس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
انسپکٹر جنرل جیل پنجاب نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی جیل خانہ جات سمیت 5 افسران پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے دی۔ کمیٹی ایک دن میں ذمہ داروں کا تعین کرکے رپورٹ پیش کرے گی۔
تھانہ صدر میں مقدمہ نمبر 1115/22 درج کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق قیدی عمران مشتاق سینٹرل جیل فیصل آباد میں قید تھا۔
جیل انتظامیہ کی جانب سے قیدی کے لواحقین کو بتایا گیا کہ مشتاق کی حالت بگڑ گئی ہے اور اسے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ اہل خانہ اسپتال پہنچے تو وہاں مشتاق کی لاش پڑی ہوئی تھی۔
اہل خانہ کے اصرار پر جیل سپرنٹنڈنٹ چوہدری اصغر نے بتایا کہ مشتاق کو جیل اہلکاروں نے تشدد کا نشانہ بنایا اور وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔
مقتولہ کے والد نے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل فضل الٰہی لڈا کے خلاف مقدمہ درج کرایا ہے۔ اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ جیل جلال خان، چیف وارڈن سرفراز اور دیگر دس جیل ملازمین کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔