اسلام آباد: شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سیکرٹری جنرل ژانگ منگ 21 سے 22 جولائی تک پاکستان کا دو روزہ دورہ کریں گے۔
سیکرٹری جنرل نے میڈیا کو بتایا کہ وہ اس ماہ کے آخر تک وزرائے خارجہ کی میٹنگ میں شرکت کے لیے ازبکستان کے دارالحکومت تاشقند جانے سے قبل پاکستان اور بھارت کا دورہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی قیادت کے ساتھ ان کی ملاقاتوں کے متعلقہ انتظامات جاری ہیں۔
ژانگ منگ نے شنگھائی تعاون تنظیم کے پانچ رکن ممالک کے اپنے دوروں کے نتائج کو شیئر کیا اور کہا کہ وہ علاقائی اور بین الاقوامی امن اور ترقی کو فروغ دینے اور ایس سی او کی ترقی کو آگے بڑھانے کے بارے میں موجودہ بین الاقوامی صورتحال پر تمام رکن ممالک کے خیالات سننے کی امید رکھتے ہیں۔
اس سال 15-16 ستمبر کو سمرقند، ازبکستان میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں، انہوں نے کہا کہ آٹھ رکن ممالک نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ان کے رہنما سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ملاقاتوں کی شکل کا فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے کیونکہ کوویڈ 19 کی وبا ختم نہیں ہوئی ہے اور اب بھی مختلف ممالک میں پھیل رہی ہے۔ تاہم، انہوں نے کہا کہ تمام رکن ممالک روایتی فارمیٹ کے حق میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ ستمبر میں دوشنبہ میں ہونے والے سربراہی اجلاس میں شنگھائی تعاون تنظیم کے ارکان نے تعاون سے متعلق ایک دستاویز پر دستخط کیے جس میں ایران کو شنگھائی تعاون تنظیم کی رکنیت دینے کے طریقہ کار کے آغاز کا تصور کیا گیا تھا۔
انہوں نے تصدیق کی کہ بیلاروس نے ایک مکمل رکن کے طور پر تنظیم میں داخل ہونے کے لیے باضابطہ طور پر درخواست دے دی ہے اور تمام ضروری طریقہ کار جلد شروع ہو جائے گا۔
بیلاروس کو اب بھی اس بین الاقوامی تنظیم میں مبصر کا درجہ حاصل ہے، جو ملک کو ایس سی او کونسل آف ہیڈز آف گورنمنٹ کے اجلاسوں کے ساتھ ساتھ غیر ملکی اقتصادی اور غیر ملکی تجارتی سرگرمیوں سے متعلق وزارتی اجلاسوں میں حصہ لینے کے قابل بناتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک سیاحت کو فروغ دینے کے لیے متعدد اقدامات پر غور کر رہے ہیں تاکہ کووِڈ کی سفری پابندیوں میں نرمی کے بعد لوگوں سے لوگوں کے رابطوں کو بڑھایا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے ارکان کے پاس سیاحت کے حوالے سے بھرپور وسائل ہیں جنہیں تلاش کیا جانا چاہیے۔
جون 2001 میں شنگھائی میں قائم ہونے والی ایس سی او ایک مستقل بین الحکومتی بین الاقوامی تنظیم ہے۔ اب اس میں روس، بھارت، قازقستان، چین، کرغزستان، پاکستان، تاجکستان اور ازبکستان شامل ہیں۔