وفاقی کابینہ نے سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کے فیصلے سے متعلق ازخود نوٹس کیس میں سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے پر عملدرآمد کے لیے سفارشات پیش کرنے کے لیے خصوصی کمیٹی کے قیام کی منظوری دے دی۔
یہ بات وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے جمعہ کو اسلام آباد میں وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے فیصلوں کے بارے میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہی۔
وزیر نے کہا کہ کابینہ نے سپریم کورٹ کے اس فیصلے کا بھی خیرمقدم کیا جو پاکستان میں حکومت کی تبدیلی کے لیے کسی بھی غیر ملکی سازش کو مسترد کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کمیشن آف انکوائریز ایکٹ 2017 کے تحت ایک آزاد اور شفاف انکوائری کمیشن کی تشکیل کی بھی منظوری دی گئی ہے جو اس وقت کے وزیراعظم آفس کی جانب سے محترمہ طیبہ گل کے مبینہ اغوا اور ہراساں کیے جانے کی شکایات کی تحقیقات کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ سے کہا گیا ہے کہ وہ انکوائری کمیشن کے ٹرمز آف ریفرنس کو حتمی شکل دیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کمیشن کی انکوائری کو نتیجہ خیز بنانے کے لیے وقت کا پابند ہوگا۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ کابینہ نے ملک کی ترقی اور معاشی خود انحصاری کے لیے آئی ایم ایف پروگرام کو مکمل کرنے کا بھی اعادہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ اجلاس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق کی گئی جو اس ماہ کی پانچ تاریخ کو ہوئی تھی۔ ان فیصلوں میں 30 لاکھ ٹن گندم کی درآمد اور لگژری آئٹمز کی درآمد پر پابندی کے بعد بندرگاہوں پر ان کی آمد پر 5 فیصد اور 15 فیصد اضافی ڈیوٹی ادا کر کے بندرگاہوں پر پڑی لگژری آئٹمز درآمد کرنے کی اجازت شامل ہے۔
وزیر نے کہا کہ کابینہ نے اس سال 31 دسمبر تک غیر ملکی شہریوں کے اوور اسٹے پر عام معافی کی منظوری دی۔
انہوں نے کہا کہ وزارت اطلاعات و نشریات کی جانب سے اس معافی کے حوالے سے آگاہی مہم بھی چلائی جائے گی۔