پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی نے آئین کے دائرے میں رہ کر تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ مذاکرات کے عمل کی باضابطہ منظوری دے دی۔
اسلام آباد میں وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کا اجلاس ہوا۔
اس نے ایک پارلیمانی نگرانی کمیٹی کے قیام کی بھی منظوری دی جو آئینی فریم ورک کے اندر عمل کی نگرانی کی ذمہ دار ہوگی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ حکومت علاقائی اور داخلی امن کے استحکام کے لیے کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے آئین کے دائرے میں رہ کر مذاکرات کر رہی ہے۔
بتایا گیا کہ حتمی نتائج آئین کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے مکمل ہونے اور حکومت کی منظوری کے بعد نافذ کیے جائیں گے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شرکاء نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں جن کا عالمی سطح پر اعتراف کیا گیا ہے۔
فورم نے قوم اور سیکورٹی فورسز کی بے مثال قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے ملک کے تمام حصوں میں ریاستی کام کو یقینی بنایا۔
اجلاس میں اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ پاکستان کے آئین کے تحت طاقت کا استعمال ریاست کا واحد استحقاق ہے۔