بھارت میں ریڈیو پاکستان کا ٹویٹر اکاؤنٹ بلاک کر دیا گیا ہے، معلومات تک رسائی سے انکار اور اظہار رائے کی جمہوری آزادی کو محدود کر دیا گیا ہے۔
پاکستان کے سرکاری نشریاتی ادارے کا سوشل میڈیا ہینڈل بنیادی طور پر بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو چھپانے کے لیے روک دیا گیا ہے۔
ریڈیو پاکستان کے ترجمان چوہدری ضمیر اشرف نے ٹوئٹر اکاؤنٹ بلاک کیے جانے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریڈیو پاکستان ہمیشہ بین الاقوامی صحافتی اصولوں کی سختی سے پابندی کرتے ہوئے اپنی خبروں میں معروضیت کو برقرار رکھتا ہے۔
انہوں نے ٹویٹر پر زور دیا کہ وہ بھارت میں ریڈیو پاکستان کے ٹویٹر اکاؤنٹ تک رسائی کو فوری طور پر بحال کرے تاکہ آزادی اظہار اور معلومات تک رسائی کو یقینی بنایا جا سکے۔
اس سے قبل دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار نے بھارت کی جانب سے اقوام متحدہ، ترکی، ایران، مصر اور دیگر میں پاکستانی سفارت خانوں کے سرکاری اکاؤنٹس بلاک کرنے پر شدید تشویش کا اظہار کیا تھا۔
ایک بیان میں، انہوں نے کہا کہ بھارت میں آوازوں کی کثرت اور معلومات تک رسائی کے لیے جگہ کا کم ہونا انتہائی تشویشناک ہے۔
انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو قابل اطلاق بین الاقوامی اصولوں کی پابندی کرنی چاہیے۔