وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان کی عالمی طاقتوں کے درمیان پل کا کردار ادا کرنے کی خواہش کا اعادہ کیا ہے۔
جمعرات کو اسلام آباد میں انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹیجک سٹڈیز کے 49ویں یوم تاسیس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کا ایک اہم جغرافیائی محل وقوع ہے اور یہ عالمی طاقتوں کے درمیان تنازعات کو کم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے جیسا کہ ماضی میں امریکہ اور چین کے درمیان ہوا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اپنے جغرافیائی محل وقوع کی وجہ سے پاکستان کی خارجہ پالیسی عالمی جغرافیائی سیاست کی وجہ سے کہیں زیادہ متاثر ہوتی ہے اور پاکستان کو ان چیلنجز کو مواقع میں تبدیل کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت قومی مفادات پر سمجھوتہ کیے بغیر شائستہ خارجہ پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اقتصادی مشغولیت سے ممالک کو ایک دوسرے کی پالیسیوں پر اثر انداز ہونے کا اہم فائدہ ملتا ہے جس سے متضاد مسائل کے بارے میں بہتر باہمی افہام و تفہیم بھی ممکن ہو سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کے عوام کو فائدہ پہنچانے کے واحد مقصد کے ساتھ ناقابل یقین حد تک مشکل حالات میں کام کر رہی ہے۔
وزیر خارجہ نے بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت میں تبدیلی کی بھی مذمت کی اور اسے کشمیری عوام کے حق پر حملہ اور بی جے پی کی قیادت والی مودی حکومت میں بھارت میں اسلامو فوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحانات سے تعبیر کیا۔