صبح سے کچھ نامعلوم کاریں میرے گھر کا چکر لگا رہی ہیں۔ کراچی کی اینٹی کرپشن پولیس کو مجھے گرفتار کرنے کا ٹاسک دیا گیا ہے۔ میں ان دنوں اپنی بیٹی کی شادی کے لیے اپنے گھر پر تھا،‘‘ اپوزیشن لیڈر حلیم عادل نے زور دے کر کہا۔
اپوزیشن لیڈر نے دعویٰ کیا کہ منگل کو بجٹ اجلاس کے دوران پولیس نے انہیں بولنے کے لیے اندر نہیں جانے دیا اور گزشتہ سال سندھ اسمبلی کے اسپیکر نے انہیں بجٹ پر بولنے نہیں دیا۔ حلیم عادل نے دعویٰ کیا کہ ’مجھے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، میں سندھ کے لوگوں کے لیے آواز اٹھا رہا ہوں اس لیے وہ مجھ پر ظلم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
میں عمران خان کا جنگجو ہوں اور مجھے اس امپورٹڈ حکومت سے کوئی خوف نہیں ہے۔ اپوزیشن لیڈر حلیم عادل نے بول میڈیا کو بتایا۔