آج لاہور کی خصوصی عدالت میں وزیر اعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز پیش ہوئے جس کے بعد عدالت نے ان کی ضمانت میں توسیع کردیعدالت نے کیس کے دیگر ملزمان کی ضمانت قبل از گرفتاری کی بھی توثیق کی اور انہیں 200،000 روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کی۔آج کے اوائل میں ہونے والی سماعت میں تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ نہ اس نے اور نہ ہی سابق آئی او نے شہباز اور حمزہ کی تحویل کی ضرورت کی تازہ رپورٹ پیش کی۔

اس نے ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر فاروق باجوہ کے بیان سے متصادم کیا، جنہوں نے گزشتہ سماعت کے دوران عدالت میں تصدیق کی تھی کہ ایجنسی رہنماؤں کو گرفتار کرنا چاہتی ہے۔خصوصی عدالت (سنٹرل ون) کے پریزائیڈنگ جج اعجاز حسن اعوان نے گزشتہ سماعت کے دوران کیس میں شہباز اور حمزہ کی عبوری ضمانت میں (آج) 11 جون تک توسیع کی تھی۔ دونوں رہنما آج بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

سماعت کے آغاز پر ایف آئی اے نے شہباز کے بیٹے سلیمان شہباز، ملک مقصود اور طاہر نقوی سمیت تین ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری سے متعلق رپورٹ پیش کی۔