منگل کو دعا زہرا کے کرائے گئے اس کے اوسیفیکیشن ٹیسٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ بچی کی عمر 16 سے 17 سال کے درمیان ہے جب کہ اس کی تصدیق ریڈیولوجسٹ ڈاکٹر صبا جمیل نے بھی کی ہے۔
کم عمر لڑکی جو اپریل میں کراچی سے پراسرار طور پر لاپتہ ہوگئی تھی لیکن بعد میں سی سی ٹی وی فوٹج سے معلوم ہوا تھا کہ اسے کسی نے اغوا نہیں کیا بلکہ وہ اپنی مرضی سے ایک اور کم عمر پتلے دبلے 21 سالہ ظہیر احمد سے شادی کرنے کے لیے گھر سے بھاگی تھی جس کو عدالت کے سخت احکامات کے بعد بہاول نگر سے بازیاب کرکے کراچی پہنچایا گیا تھا جس کے بعد نوبیاہتا جوڑے کو سندھ ہائی کورٹ میں پیش کیا گیا اس کی عمر کی تعیناتی کے لیے میڈیکل کروایا گیا جس میں بتا یا گیا کہ دعا زہرا کی عمر 16 سے 17 سال کے درمیان ہے ۔
تاہم دعا کے والد مہدی کاظمی نے اپنی بیٹی کی میڈیکل رپورٹ پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسے جھوٹی رپورٹ قرار دیا ہے۔
اس حوالے سے کاظمی نے سیکریٹری صحت کو خط لکھ کر والدین کی موجودگی میں اپنی بیٹی کا ایک اور میڈیکل ٹیسٹ کرانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے دعا کی عمر کی تصدیق کے لیے میڈیکل بورڈ بنانے کا بھی مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ جعلی میڈیکل ٹیسٹ اور رپورٹس میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ “ہمارے پاس دعا کی عمر کے تمام دستاویزات موجود ہیں اور اس کی تاریخ پیدائش 27 اپریل 2008 ہے۔ ہمیں اپنی بیٹی سے ملنے کی اجازت نہیں دی گئی اور تفتیشی افسران ڈی این اے ٹیسٹ کرانے سے بھی ہچکچا رہے ہیں”۔