چلڈرن ہسپتال کے فارمیسی سٹوریج میں ہفتے کے روز لگنے والی آگ پر فائر فائٹرز نے سات گھنٹے سے آگ بجھانے کی کوششوں میں مصروف ہیں ۔تفصیلات کے مطابق آگ عمارت کی تیسری منزل پر لگی جہاں ادویات کا سٹورج تھا – ریسکیو کی 7 گاڑیاں پوری قوت سے آگ بجھانے کی کوشش کر رہی ہیں۔ جبکہ ریسکیو ٹیم کا کہنا ہے کہ تحقیقات کی جائیں گی کہ آیا کسی نے جان بوجھ کر ادویات والے حصے کو آگ لگائی خدشہ ہے کہ تمام ادویات یہاں سے نکالنے کے بعد آگ لگائی گئی ۔
تیسری منزل پر لاکھوں مالیت کی ادویات کا ذخیرہ راکھ میں تبدیل۔ جبکہ فائر فائٹرز عمارت کے ایک طرف سے راستہ بنا کر عمارت کی تیسری منزل تک پہنچنے کی کوشش کررہے ہیں ۔آگ بجھانے کے بعد پولیس فرانزک کے لیے سراغ جمع کرے گی۔ افسران نے کہا کہ ایم ایس، ڈی ایم ایس اور سیکیورٹی گارڈ سمیت تمام افراد کو شامل تفتیش کیا جائے گا ۔وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے سیکرٹری صحت کو واقعے کی تفصیلی تحقیقات کے بعد رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ،انہوں نے حکام سے واقعے کے ذمہ داروں کو سخت سزا دینے بھی زور دیا۔
جبکہ ہسپتال میں آج ہونے والے آپریشن منسوخ کر دیے گئے۔ریسکیو 1122 نے کرین کی مدد سے آگ پر قابو پالیا۔ تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ذرائع کے مطابق آگ لگنے کے باعث اتھارٹی کی جانب سے او پی ڈی بند کر دی گئی جبکہ مریض اور ان کے اہل خانہ ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ کے باہر پھنس کر رہ گئے۔